
6 کروڑ 60 لاکھ سال قبل ڈائنو سار کو صفحہ ہستی سے مٹانے والا سیارچہ زمین پر سال کے کس وقت گِرا اس متعلق ماہرینِ باقایات کے درمیان کافی عرصے سے بحث رہی ہے۔
حال ہی میں جرنل نیچر میں شائع ہونے والی تحقیق، جو شروع کے شواہد پر مبنی ہے، بتاتی ہے کہ ڈائنو سار پر یہ بد قسمت گھڑی ممکنہ طور پر جون میں آئی ہو۔
لاکھوں سال بعد محققین کی جانب سے اس بات کا تعین کیا جانا بے شک سائنس کے بڑے کارناموں میں سے ایک ہے۔
اس حوالے سے تازہ ترین ثبوت شمالی ڈکوٹا مین واقع ایک جگہ ٹنِس سے ملا۔ ٹنِیس دنیا کی متعدد جیولوجیکل مقامات میں سے ایک ہے جہاں سائنس دانوں نے کریٹیسیئس باؤنڈری کا مشاہدہ کیا ہے۔
ٹنِس سے ڈائنو سار، شروع کے مملیوں، مچھلیوں، پودوں اور اور دیگر اشیاء کی شاندار باقیات نکلیں ہیں۔
ان باقیات میں سے اکثریت انتہائی بہتر محفوظ حالت میں ہیں۔ جن میں سے کچھ میں کچھ میں نرم ٹِشوزباقی ہیں جن میں جلد اور ہڈیاں شامل ہیں۔ یہ سائنسی طور پر فہم پیدا کرنے میں مدد گار ثابت ہوسکتی ہیں۔
ٹنِس کا مقام پہلی بار 2008 میں نظروں میں آیا تھا اور تب سے یہ ماہرِ باقیات رابرٹ ڈی پاما کے فیلڈ ورک کی توجہ کا مرکز رہا ہے۔
2019 میں ڈی پاما اور ان کے ساتھیوں نے ایک مقالے میں بحث کی کہ تین وجوہات کی بنا پر یہ کہا جا سکتا ہے کہ ٹنِس نے سیارچے کے زمین سے ٹکرانے کا لمحہ دیکھا ہو۔
پہلی وجہ کریٹیسیئس-پیلیوجین کے بالکل اوپر کریٹیسیئس ذخائر میں ڈائنو سار کی باقیات موجودگی تھی، جو تصادم کے وقت بالکل سرحد پر تھی۔
دوسری وجہ پگھلا ہوا سفیرُولز تھا۔ یہ پگھلی ہوئی چٹان سے نکلنے والی شیشے کی چھوٹی گیندیں تھیں جو ہوا میں ٹھنڈی ہوئی تھیں۔ جب میکسیکو کے جزیرہ نما سے سیارچہ ٹکرایا تو ملبا اور یہ پگھلا ہوا سفیرُولز ہزاروں کلو میٹر تک پھیل گیا۔
تیسری وجہ گہرے چینلز میں سیشے لہریں تھیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News