
انڈونیشیا کا غوزالی نامی نوجوان آج کل این ایف ٹی پر 21کروڑ 60 لاکھ امریکی ڈالرز میں اپنی سیلفی بیچنے پر خبروں کی زینت بنا ہوا ہے۔
بیش قیمتی اس تصویر کا نام “Ghozali_Ghozalu #528” ہے اور نوجوان کی 2017 سے 2021 تک جمع کی گئی 933 سیلفیوں کا حصہ ہے۔
غوزالی ایوری ڈے نامی یہ کلیکشن این ایف ٹی مارکیٹ پلیس پر فروخت کے لیے موجود ہے۔
شروع میں کلیکشن کی ہر تصویر کی قیمت 0.0001 ایتھیریم یا 48 ہزار اندونیشین رُپیا تھی۔
تاہم، یہ قیمت مسلسل بڑھتی رہی اور اب سب سے سستی تصویر کی قیمت 0.3 ایتھیریم ہے جو 1 کروڑ 43 لاکھ انڈونیشین رُپیا کے برابر ہے۔
سیلفیوں میں ایک شخص سامنے کیمرا کی جانب بغیر کسی تاثر کے دیکھ رہا ہے لیکن اس کے بالوں کا اسٹائل اور اندرونی پسِ منظر تبدیل ہوتا رہتا ہے۔
یہ تمام سیلفیاں عام سی لائٹ میں گھر کے اندر لی گئیں ہیں۔
غوزالی کی یہ تصویر اوپن سی پر سون بُوک نامی صارف نے خریدی اور اس کو دوبارہ فروخت کے لیے ڈال دیا۔
@Ghozali_Ghozalu کے ہینڈل سے ٹوئٹر پر موجود غوزالی مسلسل اپنے کلیکشن کی فروخت کے متعلق اپ دیٹ کرتے رہتے ہیں۔
غوزالی نے ایک پوسٹ میں لکھا کہ انہوں نے تصاویر 18 برس کی عمر سے لینی شروع کیں اور 22 برس کی عمر تک لیں۔ وہ واقعی ان کی تصاویر ہیں جو انہوں نے روزانہ کمپیوٹر کے سامنے لی ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News