ایک نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ اسکاٹ لینڈ سے دریافت ہونے والے 17 کروڑ سال پُرانے ٹیروسار کی باقیات اس قسم کی سب سے بڑی باقیات ہیں جن کا تعلق جُراسِک دورسے ہے۔
اسکائی کے جزیرے کے ساحل سے نکالے جانے والا یہ شاندار ڈھانچہ ٹیروسار کا اب تک کا سب سے محفوظ ترین ڈھانچہ ہے جو اسکاٹ لینڈ سے ملا ہے۔
بڑے پر والی اس قسم، جو سائنس کے لیے نئی ہے، کے پُر کا سائز اندازاً 2.5 میٹر سے زیادہ تھا جو آج کے سب سے بڑے پرندے کے سائز جتنا ہے۔
جُراسِک دور کے دوران یہ جانور اسکاٹ لینڈ کے قدیم پانیوں پر پرواز کرتا تھا جس کی غذا مچھلی اور اسکوئیڈ ہوتی ہوگی۔
اس کے بڑے بڑے دانت تھے جس سے وہ اسکاٹ لینڈ کے پانیوں اپنا شکار چنتا تھا۔ اپنا شکار چُننے میں اس کو اس کی تیز نگاہیں مدد دے سکتی تھیں۔
جس وقت ٹی ریکس گوشت خور ڈائنو ساروں میں غالب رہا اسی وقت ٹیروسار نے پانیوں پر حکومت کی۔
اس قسم کو گائلِک نام،جارک سکی اناک، دیا گیا ہے۔ جس کا مطلب ہے پروں والا ریپٹائل۔
ٹیروسار کی باقیات 2017 میں دریافت ہوئیں تھیں لیکن محققین نے اب کرنٹ بائیولوجی میں شائع ہونے والے مقالے میں اس کے متعلق تفصیلات سے آگاہ کیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
