
صنعاء کی سڑکیں گھوڑوں کے کھروں سے گونجتی ہیں کیونکہ ایک ڈیلیوری کمپنی پیٹرول سے چلنے والی موٹر سائیکلوں کا استعمال کیے بغیر شہر بھر میں کھانا پہنچاتی ہے۔
کمپنی کے گھڑ سوار سرخ کمپنی کی وردیوں میں ملبوس اور کیٹرنگ بیگ پہنے ہوئے گھوڑوں پر سوار شہر میں گھومنے لگے جب کہ اس نظارے نے عوام کو حیران کردیا اور گھڑ سواروں کی تصاویر وائرل ہوگئیں۔
ایک فوڈ ڈیلیوری سروس نے صنعا میں ایندھن کے بحران کی وجہ سے گھوڑوں کے ذریعے کھانا پہنچانا شروع کردیا۔
سروس کے مالک عبدالحمید نے بتایا کہ ان کی کمپنی نے حالیہ مہینوں میں صنعا میں ایندھن کے شدید بحران کی وجہ سے گھوڑوں کا استعمال شروع کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا ہمارے ساتھ کام کرنے والے موٹرسائیکل سواروں کی اکثریت نے شہر میں ایندھن کے دائمی بحران کی وجہ سے کام بند کرنے کا فیصلہ کیا جب کہ دیگر نے اس وقت روک دیا جب ان کی موٹر سائیکلیں ملاوٹ والے ایندھن کی وجہ سے ٹوٹ گئیں کیونکہ وہ ایندھن عام طور پر بلیک مارکیٹ سے خریدتے تھے۔
عبدالحمید نے کہا کہ واقعی یہ تکلیف دہ ہے ہم نے خود کو اس مشکل کے دوران آگے بڑھنے کے لیے دنیا کو یہ پیغام دینے کے لیے گھوڑوں کا سہارا لیا کہ ہم ایک نئے آغاز کے طور پر شروعات کر رہے ہیں۔
عبدالحمید نے کہا کہ پچھلے ہفتے ہم نے پہلے تجربے کے طور پر ایک درجن گھوڑوں کی خدمات حاصل کیں پھر حالات ٹھیک ہوگئے اورگاہک سروس سے خوش تھے۔
انہوں نے کہا کہ ایندھن کا بحران جاری رہنے کی صورت میں ہم مزید گھوڑوں کی خدمات حاصل کرنے پر غور کریں گے۔
واضح رہے صنعا میں کم از کم 4 سالوں سے ایندھن کی قلت سے شہریوں کی زندگی اجیرن بنی ہوئی ہے لیکن صورتحال بحرانی موڑ پر پہنچ چکی ہے جب کہ 20 لیٹر پیٹرول کی قیمت 35,000 یمنی ریال ہے اور نانبائی جو عام طور پر گیس یا ڈیزل پر انحصار کرتے تھے وہ لکڑی کا استعمال کرنے لگے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News