
گزشتہ ماہ ٹونگا میں پھٹنے والے زیر سمندر آتش فشاں نے صرف ہوا میں راکھ ہی نہیں اڑائی بلکہ اس کے سبب اب تک کی سب سے زیادہ بار بجلی گِرتی دیکھی گئی۔
GLD360 کے مطابق آتش فشاں کے پھٹنے سے تقریباً 5 لاکھ 90 ہزار بار بجلی گِری جو آج تک کبھی بھی نہیں ہوا ہے۔
GLD360 ایک نیٹ ورک ہے جو عالمی سطح پر بجلی گِرنے کے وقوعات کو دیکھتا ہے۔
وائسالا میں ماہرِ موسمیات کرِس ویگاسکی کے مطابق بجلی کے گِرنے نے ٹونگا کے جزائر کو اطراف سے گھیر لیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ وہ تصور بھی نہیں کر سکتے کہ جزیروں کے لوگ اس وقت کس حال سے گزر رہے ہوں گے، جب سر پر راکھ کا بہت بڑا بادل ہوگا، سونامی ان کا سب کچھ بہا کر لے جا چکا ہوگا اور ان کے اطراف آسمان سے زمین پر بجلی گِر رہی ہوگی۔
انہوں نے مزید کہ یہ ضرور قیامت کا منظر کی طرح محسوس ہوا ہوگا۔
رائٹرز نے ڈیٹا پر مبنی ایک اینیمیشن تشکیل دی ہے جس میں 13 جنوری سے 15 جنوری تک بجلی کڑکنے کے واقعات کو بڑھتا دِکھایا ہے۔
13 جنوری کو سطح کے اوپر ہونے والے دھماکے کی وجہ سے بڑا بجلی کڑکنے کا وقوعہ ہوا جو 14 جنوری تک جاری رہا۔
پھر، 15 جنوری کو زیر سمندر آتش فشاں ہُونگا ٹونگا-ہُونگا ہا’اپائی زیر پھٹنے سے چھ گھنٹوں میں تقریباً 4 لاکھ بار بجلی کڑکی۔
کُل ملا کر تین دنوں میں 5 لاکھ 90 ہزار بار بجلی گِری۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News