
فرانس میں ایک غار میں مغربی یورپ میں جدید انسان کے ابتدائی شواہد دریافت ہوئے ہیں۔
فرنچ غار سے ملنے والی بچے کی داڑھ کے متعلق اندازہ لگایا جارہا ہے کہ وہ 54 ہزار سال پُرانی ہے۔
یونیورسٹی آف ٹولوز-ژاں ژوریز کے محققین کی جانب سے کی جانے دریافت گروٹے مینڈرِن میں کی گئی۔
اس سے قبل یورپ میں سب سے پُرانی انسانی بستیوں کے شواہد جو ملے تھے وہ 45 ہزار -43 ہزار سے 10 ہزار سال پُرانے تھے۔
مزید یہ کہ مینڈرِن غار ایسے شواہد بھی فراہم کرتی ہے کہ وہاں نینڈرتھل اور جدید انسان موجود تھے۔
یہ تحقیق لندن کے نیچرل ہسٹری میوزیم کے فزیکل اینتھروپولوجسٹ کرس اسٹرنگر اور ان کے ساتھیوںنے کی۔
پروفیسر اسٹرنگر کا کہنا تھا کہ مینڈرِن کی دریافت نے اس جگہ نینڈرتھل اور جدید انسان کی موجودگی کو دستاویزی شکل دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم اکثر سوچتے تھے کہ جدید انسان کی یورپ میں آمد کی وجہس ے نینڈرتھلز کی فوری اموات ہوئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ لیکن یہ نئے شواہد بتاتے ہیں کہ دونوں چیزیں یعنی جدید انسان کا یورپ میں ظہور اور نینڈرتھلز کا یہاں سے غائب ہونا کہیں زیادہ پیچیدہ ہے۔
بچے کی داڑھ کے ساتھ محققین کو ’نیرونین انڈسٹری‘ کے پتھر کے اوزار بھی ملے جو رہون وادی میں منفرد تھے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News