 
                                                                              برِ اعظم افریقا کے ملک تنزانیہ میں مگرمچھ جیسے جانور آرکوسار کی نئی قسم کی 24 کروڑ سال پُرانی طاقتور جبڑوں اور چھری جیسے دانتوں کی باقیات دریافت ہوئی ہیں۔
یونیورسٹی آف برمنگھم کے ماہرینِ باقیات کا کہنا تھا کہ ممباوکالے رُہوہو نامی یہ جانور کی لمبائی 16 فِتٹ سے زیادہ ہوگی۔
اس جانور کو دیے گئے نئے نام کا کِسواہِلی زبان میں مطلب ہے ’رُہوہو بیسِن کا قدیم مگرمچھ‘۔ یہ زبان مشرقی افریقی خطے کی دو سرکاری زبانوں میں سے ایک ہے۔
رُہوہو کی باقیات کا مطالعہ یونیورسٹی آف برمنگھم کے ماہرِ باقیات رِچرڈ بٹلر اور ان کے ساتھیوں نے کی۔
پروفیسر بٹلر کا کہنا تھا کہ یہ جانور کافی بڑا اور خطرناک شکارہ ہوگا۔
چار پیروں پر چلنے والے اس جانور کے متعلق انہوں نے مزید کہا کہ یہ آرکوسار وسطی تڑیسِک کاسب سے بڑے شکاری جانوروں میں سے ایک ہے جنہیں ہم جانتے ہیں۔
یہ باقیات سب سے پہلے رُہوہو بیسِن سے 1963 میں دریافت ہوئے تھے۔ اس سے دو سال قبل ہی تنزانیہ نے برطانیہ سے آزادی حاصل کی تھی۔
باقیات میں 2.5 فِٹ طویل کھوپڑی ہے جسمیں نچلے جبڑے کی ہڈی ہے اور مکمل دایاں ہاتھ ہے۔
ان باقایت کی نشاندہی تنزانیہہ اور زمبیا کے افراد نے کی تھی جو نا معلوم ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

 
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                 