
ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ پرتگال سے 8000 سال پُرانی انسانی باقیات دریافت ہوئی ہیں جو مَمّیوں کے متعلق ابتدائی شواہد فراہم کر سکتی ہیں۔
محققین نے پرتگال کے علاقے سیڈو وادی سے 1960 کی دہائی کے ابتداء میں دریافت ہونے والے 13 افراد کے ڈھانچوں کی باقیات کی تصاویر کا مطالعہ کیا۔
محققین نے ان پوزیشنز کو بھی دوبارہ بنایا جس انداز میں وہ اجسام دفن کیے گئے تھے۔ جس سے انہیں 8000 سال پُرانے آخری رسومات کے متعلق جاننے کا ’ایک منفرد موقع‘ ہاتھ آیا۔
تجزیے نے بتایا کہ کچھ اجسام مڑی ہوئی دفن تھیں، بند انداز میں، یعنی ٹانگیں گھٹنوں سے مڑی ہوئیں تھیں اور سینے پر رکھی ہوئی تھیں۔
ماہرین نے بتایا کہ کچھ لاشیں شاید تدفین سے قبل ممی بنائی گئی ہوں، ممکنہ طور پر ان کی دیکھ بھال اور ان کی ٹرانسپورٹ کی وجہ سے۔
اب تک شمالی چلی کی چِنچورو ممیاں دنیا کی قدیم ترین ممیاں تھیں جن کا تعلق 7000 ہزار سال پُرانے دور سے تھا۔
گزشتہ تحقیق کے مطابق قدیم مصری اپنے مُردوں کو 5700 سال قبل سے محفوظ کر کے ممیاں بنا رہے تھے۔
نئی تحقیق کے مطابق سیڈو وادی کے متعلق یہ خیال کیا جاسکتا ہے کہ یہ وہ جگہ ہوجہاں سب سے پہلے انسانی لاشوں کو ممی بنایا گیا ہو۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News