زیر سمندر حیات کی کچھ ایسی تصاویر سامنے آئی ہیں جن کو دیکھ انسان اپنے پھیلائے ہوئے کچرے کے متعلق شرمدہ ہونا چاہیئے۔
زیر سمندر آکٹوپس کی بڑی تعداد سمندر میں پھیلائے انسانی کچرے، جیسے کہ شیے کی بوتلیں اور پلاسٹک کپس کو سیپیوں کے بجائے چھت کے طور پر استعمال کرنے لگ گئی ہے۔
ایک نئی تحقیق میں برازیل کے محققین نے متعدد آکٹوپس کی کچھ تصاویر اور ویڈیو مرتب کی ہے جو زیر سمندر سطح پر کچرے کا سامنا کر رہے ہیں۔
کُل ملا کر محققین نے آکٹوپس کی 24 اقسام کی تصاویر مرتب کی ہیں اور ان سب تصاویر میں آکٹوپسز کو کین، پلاسٹک اور گلاس کی بوتلوں، بیٹری اور زنگ آلود دھاتی پائپ کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے۔
یہ بات تو بہت اچھی طرح جانی جاتی ہے کہ آکٹوپسز سمندر کی تہہ کو ان اشیاء سے صاف کرتے ہیں جن میں وہ چھپ سکیں، اپنے شکاریوں سے بچ سکیں اور جہاں وہ انڈے دے سکیں۔
اب محققین نے خبردار کیا ہے کہ وہ لوگ جو سمندروں میں کچرا بہا دیتے ہیں ممکنہ طور پر آبی حیات تک مہلک زہریلے مواد پہنچا سکتے ہیں۔
اس نئی تحقیق، جس میں کُل ملا کر261 تصاور اور ویڈیوز جمع کی گئیں، کی رہنمائی برازیل کی فیڈرل یونیورسٹی آف ریو گرینڈی کے محققین نے کی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
