ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ قدیم انسان 27 ہزار سال قبل ناپید ہونے سے پہلے 10 فٹ لمبے منگولین اونٹوں کا شکار کرتے اور انہیں کھاتے تھے۔
سائنس دانوں نے ناپید ہوجانے والی اونٹوں کی اس قسم کی باقیات کا مطالعہ کیا جن کا تعلق جنوب مشرقی منگولیا کے گوبی التائی پہاڑیوں میں موجود ایگوئی غار سے ہے۔
اونٹ کی ہڈیوں میں سے ایک پر انسان شکار کرنے کے نشانات ملے جیسے کہ پروٹین سے بھرپور گودا ہڈیوں سے کھینچنا۔
جبکہ اس اونٹ کے ناپید ہونے کی بنیادی وجہ موسمیاتی تغیر لگتی ہے اور اس میں ان کے شکار نے بھی کردار ادا کیا ہوگا۔
قدیم انسان میں صرف موجودہ انسانوں کی قسم ہی نہیں بلکہ نِینڈرتھلز اور ڈینیسوونز بھی شامل ہوں گے۔
10 فٹ لمبے اور ایک میٹرک ٹن سے زائد وزن والے اس اونٹ کے سامنے آج کے دور کا اونٹ بونے لگتا۔

نِیندرتھلز انسان کے قریبی آبا تھے جو 4 لاکھ سے 40 ہزار سال قبل یورپ اور مغربی ایشیاء میں رہا کرتے تھے۔
تاہم ڈینیسوونز کے متعلق کم ہی معلومات سامنے آئی ہے۔ البتہ یہ معلوم ہے کہ یہ بھی شروع کے دور کے انسان تھے جو کم از کم 80 ہزار سال قبل ایشیاء میں مقیم تھے اور نِیندرتھلز سے ان کا دور کے رشتہ تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
