
برطانیہ میں قرونِ وسطیٰ کا ایک گمشدہ قصبہ 650 سال سے زائد عرصے تک زیر آب رہنے کے بعد دریافت ہونے کے قریب ہے۔
ریونسر اوڈ کے متعلق خیال کیا جاتا تھا کہ 14 صدی کے وسط میں خطرناک طوفانوں سے ختم ہونے سے قبل ہمبر کرِیک کے ساحل پر قائم یہ بندرگاہ والا قصبہ ایک مصروف ترین اور اَپ ریور ہَل کی بندرگارہ سے زیادہ ترقی یافتہ تھی۔
لیکن ڈوب جانے والی مارکیٹ کا قصبہ جو تب سے ہمبر کی تہہ میں موجود ہے، بالآخر اس کا تعین کیا جاسکتا ہے۔
یونیورسٹی آف ہَل میں سیڈیمنٹولوجی کے پروفیسر ڈینیئل پارسنز اس فرضی قصبے کا تعین کرنے کے لیے ہائی ریزولوشن سونرسسٹم کے خیال کے ساتھ سامنے آئے۔
اسپرن پوائنٹ پر ایک علاقے کی ابتدائی تلاش ریونسر اوڈ کے اطراف ڈھونے میں ناکام ہوئی تھی۔
لیکن پارسنز کا یقین تھا کہ آئندہ ہفتوں میں ہونے والے دوسرے سروے میں مزید کامیابی ملے گی۔
کسی دور میں ترقی کرتے اس قصبے کی نشان دہی کرنے کے لیے پارسنز کو امید تھی کہ اس جگہ کی کھدائی کے لیے پیسے جمع کیے جاسکیں تاکہ اس گمشدہ ماضی کو بازیاب کرایا جائے۔
ریونسر اوڈ کا یہ بندرگاہ والا قصبہ 1235 کے قریب آباد کیا گیا تھا۔
1299 تک اس میں 100 سے زیادہ گھر تھے اورمصروف ایک ڈاک سائیڈ مارکیٹ تھی۔
اس قصبے میں گودام تھے، عدالت تھی، جیل تھی، ایک بند اور ایک بندرگاہ تھی۔ یہاں ہر سال 100 سے زیادہ تجارتی جہازوں کے واجبات وصول کیے جاتے تھے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News