
سائنس دانون نے آکٹوپس کے سب سے قدیم اجداد کو دریافت کرلیا ہے۔ امریکی ریاست مونٹانا سے دریافت ہونے والی یہ باقیات تقریباً 33 کروڑ سال پُرانی ہیں۔
تحقیق میں محققین اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ یہ قدیم مخلوق پہلے سمجھے جانے والے خیال سے لاکھوں سال پہلے دنیا میں موجود تھی۔ جس کا مطلب ہے کہ آکٹوپس دنیا مین ڈائنو سار کے دور سے بھی پہلے کے ہیں۔
4.7 انچ کی اس باقیات کے 10 بازو ہیں – جبکہ آج کے دور کے آکٹوپس کے آٹھ بازو ہوتے ہیں۔ یہ ممکنہ طور پر ٹروپیکل سمندروں میں اتھلے پانی میں رہتے تھے۔
اسمتھ سونین نیشنل میوزیم آف نیچرل ہسٹری کے زولوجسٹ مائیک ویکشیو، جو تحقیق کے حصہ نہیں تھے، نے کا کہنا تھا کہ نرم ٹِشو والی باقیات کا ملنا بہت نایاب ہے، ماسوائے چند جگہوں کے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ بہت دلچسپ دریافت ہے۔ یہ آکٹوپس کے آبا و اجداد کو اس سے بھی پہلے لے جاتی ہے جو اس سے پہلے سمجھی جاتی تھی۔
یہ قسم مونٹانا کے بیئر گلش لائم اسٹون فارمیشن میں دریافت ہوا تھا اور 1988 میں کینیڈا کے رائل اونٹاریو میوزیم کو عطیہ کر دیا گیا تھا۔
سالوں تک ان باقیات کو نظر انداز کیا جاتا رہا۔ لیکن بعد ازاں سائنس دانوں نے غور کیا کہ 10 چھوٹے بازو چونے میں جڑے ہوئے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News