
ایک جنوبی امریکا کا جنگلی پھول، جس کے متعلق خیال کیا جاتا تھا کہ وہ معدوم ہو چکا ہے، ایڈیز کی پہاڑیوں میں دوبارہ دریافت کرلیا گیا ہے۔
اس کو 40 سال قبل ایکواڈور کے جنگل میں دریافت کیا گیا تھا لیکن سائنس دانوں 2000 میں اس کو بیان کیا تھا۔
سائنس دانوں نے اس نارنگی جنگلی پھول کا سائنسی نام ’ایکسٹِنکٹس‘ رکھا تھا کیوں کہ جس جنگل میں یہ پایا گیا تھا وہ بڑی حد تک تباہ ہوچکا تھا، جس کی وجہ سے ان کو شک ہوا کہ یہ ٹروپیکل پودا بھی ختم ہوگیا ہو۔
تاہم، شیکاگو کے فیلڈ میوزیم کے محققین نے گیسٹرینسٹھس ایکسٹِنکٹس کے چار دہائیوں میں پہلی بار دِکھنے کی تصدیق کردی ہے۔
شیکاگو کے فیلڈ میوزیم میں پوسٹ ڈاکٹرل محققین اور مقالے کے شریک مصنف ڈاسن وائٹ کا کہنا تھا کہ ایکسٹِنکٹس کو یہ نام مغربی ایکواڈور میں جنگلات کی شدید کٹائی کی وجہ سے دیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ لیکن اگر آپ یہ دعویٰ کریں کوئی چیز ختم ہوچکی ہے تو کوئی بھی واقعتاً جا کر اس کو نہیں دیکھتا۔
ان کا کہنا تھا کہ معدومیت کے اس دور میں ابھی بھی بہت سی اہم اقسام ایسی ہے جو وہاں پر موجود ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News