
ایک نئی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ 12 ہزار سال قبل انسان کے آباء و اجداد شکار چھوڑ کر ذراعت اپنائے جانے کی وجہ سے ان کے قد چھوٹے ہوئے۔
محققین کی بین الاقوامی ٹیم نے ڈی این اے کا تجزیہ کیا اور یورپ بھر سے ملنے والے 167 قدیم انسانی ڈھانچوں کی باقیات سے پیمائشیں لیں۔
ہڈیوں کے دور تعین پہلے ہی کیا جا چکا تھا یہ 12 ہزار سال قبل یہ ابھرتی ذراعت سے پہلے کی ہیں یا بعد کی یا اس ہی دوران کی۔
ماہرین کو معلوم ہوا کہ شکاری طرزِ زندگی سے ذرعی طرزِ زندگی پر منتقلی نے ان لوگوں کے قد کو اوسطاً1.5 انچز کم کیا۔
محققین کا کہنا تھا کہ چھوٹا قد خراب صحت کی ایک نشانی ہے کیوں کہ یہ بتاتی ہے کہ انہیں اتنی غذا نہیں مل رہی تھی جو ان کی باقاعدہ نشو نما کرتی۔
یہ ابتدائی یورپی کاشتکار ناکافی غذا اور اضافی بیماری کے بوجھ سے گزرے جس کی وجہ سے ان کی نشو نما رک گئی۔
ڈھانچے کے دیگر اسٹریسرز، جس سے کاشتکار گزرے، میں لوروٹِک ہائیپروسٹوسِس شامل ہے جس میں کھوپڑی کی ہڈی کے اسپنجی یا مسام دار ٹیشو کے حصے متاثر ہوتے ہیں۔
یہ تحقیق امریکی ریاست پینسِلوینیا کی پین اسٹیٹ یونیورسٹی کے ڈیپارٹمنٹ آف اینتھروپولوجی کی اسسٹنٹ ریسرچ پروفیسر اسٹیفنی مارسِنیئک کی رہنمائی میں کی گئی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News