امریکا میں ایک باتھ روم کی تزئین و آرائش کے دوران آدھا کھایا میکڈونلڈز کا کھانا ملا جِسے دیکھ کر گھر کا مالک ششد رہ گیا۔
امریکی ریاست اِلینوائے سے تعلق رکھنے والے راب کو پُرانے ریپر میں لِپٹا آدھے کھائے فرینچ فرائز کا ایک پیکٹ ملا۔
راب کو پورا یقین ہے کہ پلاسٹر کے اندر ملنے والا یہ کھانا 1959 میں جب یہ گھر تعمیر ہوا تب سے وہاں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ فرینچ فرائز ابھی تک کرکرے ہیں۔
راب نے اس بات کا اعتراف کیا کہ یہ جان کر انہیں کافی سکون ہوا کہ وہاں کاغذ کی تھیلی میں صرف فرائز تھے۔ جس کے متعلق ابتداء میں ان کو فکر تھی کہ کچھ مزید خوفناک ہوسکتا تھا۔
راب نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ریڈ اِٹ تصاویر شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ وہ اور ان کا خاندان کرسٹل لیک کے مقام پر میکڈونلڈ کی اوریجنل شاخ کے قریب رہتے ہیں۔
اس شاخ کی افتتاض 1959 میں یعنی اُسی سال ہوئی تھی جب راب کا گھر تعمیر ہوا تھا۔
ریڈ اِٹ صارفین راب کی دریافت سے متاثر ہوئے، جس سے معلوم ہوتا ہے یہ بازیاب ہونے والا میکڈونلڈ کا سب سے پُرانا کھانا ہے۔
دیگر صارفین نے راب کو متروکہ فرائز کھانے کا چیلنج دیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
