Advertisement
Advertisement
Advertisement

بظاہر بے ضرر مذاق جن کا اختتام بھیانک موت پر ہوا

Now Reading:

بظاہر بے ضرر مذاق جن کا اختتام بھیانک موت پر ہوا
ڈاکٹرز

ڈاکٹرز

یکم اپریل کو اپریل فول کا دن منایا جاتا ہے، جس میں ازراہِ تفریح کسی کو بے وقوف بنا کر اس کا مذاق بنایا جاتا ہے۔

لیکن بعض اوقات معمولی سی بے ضرر تفریح کسی کی جان لینے سمیت دیگر بدترین نتائج کا سبب بن سکتی ہے۔

ہنسی مذاق اچھی بات ہے لیکن بعض اوقات چیزیں ہاتھ سے نکل جاتی ہیں اور لوگوں کو کرب میں مبتلا چھوڑ دیتی ہیں۔

اگر آپ اپریل فول مناتے ہوئے کسی کی جان لینے سے بچنا چاہتے ہیں تو ایسے بہت سارے زبردست پرینکس موجود ہیں جو بے ضرر ہیں۔

لیکن ہم اس مضمون میں تین ایسے نمایاں مذاقوں سے بچنے کی سختی سے تجویز کرتے ہیں، جو جان لیوا بھی ثابت ہوسکتے ہیں۔

Advertisement

ایسی بھیانک کہانیاں یقیناً نایاب ہیں، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ انہیں سنجیدگی سے نہ لیا جائے۔

فوڈان زہر کا معاملہ

چین میں شنگھائی میڈیکل کالج کے گریجویٹ طالب علم لن سینہاؤ نے 2003 میں اپنے روم میٹ ہوانگ یانگ کے ساتھ ایک مذاق کرنے کا فیصلہ کیا۔

لن نے یونیورسٹی کی لیبارٹری سے این نائٹروسوڈیمیتھیلامائن  کا ایک نمونہ لیا، جس نے ہاسٹل کے پانی کی فراہمی کو پیلے رنگ کے تیل جیسے مائع میں تبدیل کردیا۔

ہوانگ نے وہ پانی پیا اور فوری طور پر بیمار ہو گیا اور اس کا جسم بند ہونے لگا۔ ایک ہفتے کے اندر وہ متعدد اعضاء کی ناکامی سے مر گیا ۔

لیکن جان کا ضیاع یہیں نہیں رُکا۔ 2013 اور 2015 کے درمیان لِن پر ہوانگ کی موت کا مقدمہ چلایا گیا۔

Advertisement

اس نے اصرار کیا کہ یہ ایک بے ضرر مذاق تھا جس سے پیٹ خراب ہو گیا تھا۔

اسے شنگھائی نمبر 2 انٹرمیڈیٹ پیپلز کورٹ نے موت کی سزا سنائی تھی، اور اسے 11 دسمبر 2015 کو پھانسی دے دی گئی تھی۔

خوف سے موت

سال تھا 1896، ٹینیسی کے ایک کسان جان آہرنس نے اپنی نئی نویلی بیوی کو تھوڑے سی ہنسی کے لیے مذاق کا نشانہ بنانے کا فیصلہ کیا۔ لیکن وہ نہیں جانتا تھا کہ جوڑے کے ملاپ کے ایک مہینے کے اندر اس کے محبوب کی موت واقع ہوجائے گی۔

آہرنس نے کچھ کٹے پھٹے ٹاٹ کے کپڑے اور سفید نقاب پہن کر اپنے گھر کا دروازہ کھٹکھٹایا اور اپنی بیوی سے کھانے کا مطالبہ کرتے ہوئے چیخ کر کہا، “میں بے گھر ہوں، مجھے اندر آنے دو! میرے لیے کھانا پکاؤ! “

وہ فوری طور پر بے ہوش ہو گئی اور ایک گھنٹے کے اندر ہسپتال میں دم توڑ گئی۔ ڈاکٹروں نے اس کی موت کی وجہ کو “خوف” قرار دیا۔

Advertisement

وہ ڈاکٹر جس نے حلف توڑا

ایک ڈاکٹر کو تمام لوگوں کے مفادات کا خیال رکھنا چاہئے۔ ہپوکریٹک حلف اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے کہ ڈاکٹرز وہ کریں جو وہ زندگی کی دیکھ بھال اور تحفظ کے لیے کر سکتے ہیں۔

سال 1886 میں کافمین، ٹیکساس کے ایک معاملے میں مذاق کرنے والے ٹام راجرز نے سوچا کہ مقامی ڈاکٹر کو دور دراز سفر پر بھیجنا مضحکہ خیز ہوگا۔

اس نے ڈاکٹر کو کہا کہ تین میل دور اس کی طبی مہارت کی انتہائی ضرورت ہے۔

اپنی منزل پر پہنچنے کے بعد پریکٹیشنر کو وہاں کچھ نہ ملا جو اور وہ گھر کی طرف روانہ ہو گیا۔

لیکن ڈاکٹر کے اندر غصہ پنپ رہا تھا، جب وہ کافمین واپس آیا تو اس نے راجرز کے چہرے، گردن اور سر میں چھرا گھونپ کر اس سے بدلہ لینے کا فیصلہ کیا۔

Advertisement

ظاہر ہے راجرز اس حملے میں زندگی کی بازی ہار گیا۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
میری بیٹی کو جنات نے اغوا کرلیا، بازیاب کرایا جائے، لاہور ہائیکورٹ میں عجیب و غریب کیس کی سماعت
محبوبہ کا فون مصروف رہا، نوجوان نے غصے میں آ کر پورے گاؤں کی بجلی کاٹ دی، ویڈیو وائرل
امیر ہونے کا آسان سا گر؛ یہ نایاب نوٹ آپ کو بنا سکتا ہے کروڑ پتی!
چاند کا رنگ سرخ کیوں ہو جائے گا؟ 7 ستمبر کو حقیقت سامنے آ رہی ہے
امریکا میں انسانی گوشت کھانے والے کیڑے کا پہلا کیس رپورٹ
کیا آپ جانتے ہیں؟ دنیا کے 2 ملک جہاں ایک بھی یونیورسٹی موجود نہیں!
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر