 
                                                                              قدیم رومی کرنسیوں کے تازہ ترین تجزیے نے 2000 سال قبل آنے والے مالی بحران پر نئی روشنی ڈالی ہے جس کا مختصر ذکر رومی سیاسی رہنماء اور مصنف مارکس ٹیولیس سِسرو نے اپنے اخلاقی رہنمائی کے مضامین میں کیا ہے۔
برطانیہ کی یونیورسٹی آف واروک کے ایک ماہرِ آثار قدیمہ کیوِن بُچر کا کہنا تھا کہ تاریخ دانوں نے عرصے تک اس بات پر بحث کی ہے کہ سِسرو کے یہ جملہ کہ ’سکّوں کو اطراف میں اچھالا جارہا تھا‘ لکھنے کا کیا مطلب تھا۔ لیکن اب ہمارا ماننا ہے کہ ہم نے یہ معمہ حل کرلیا ہے۔
A project led by Professor Kevin Butcher from @ClassicsWarwick has uncovered evidence of financial crisis by analysing the quality of Roman coins. Read more in @thetimes 👉 https://t.co/6FxX0chsEj#history #research #news @RomeCoin
— University of Warwick (@warwickuni) April 11, 2022
محققین نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں اس کرنی کی تنزلی کے ایسے شواہد ملے ہیں جو تاریخ دانوں کی سوچ سے زیادہ بڑے ہیں۔ 90 قبلِ مسیح میں جو سِکے خالص چاندی کے تھے، پانچ سال بعد ان میں 10 فی صد تانبہ تھا۔
ڈاکٹر بُچر کا کہنا تھا کہ ڈیناریس(چاندی کا رومی سکہ) کی قدر میں اتنی کمی کے متعلق دریافت 86 قبلِ مسیح میں پیش آنے والے کرنسی بحران کی جانب سِسرو کے اشارے پر نئی روشنی ڈالتی ہے۔
اس تحقیق، جو رُوم اور 200 قبلِ مسیح سے 64 عیسوی کے درمیان میڈیٹیرین کے سِکوں کے لیے 5 سالہ پروجیکٹ کا حصہ ہے، میں ان علاقوں کے قدیم سکوں کی بناوٹ کا تجزیہ کیا گیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

 
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                 