ٹی ریکس ڈائنو سار کی اقسام میں سب سے مشہور قسم ہے لیکن اس کے جسم کے متعلق ایک سوال ابھی تک حل نہیں ہوا ہے وہ یہ کہ ان کے بازو اتنے چھوٹے کیوں تھے؟
تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ چھوٹے بازوؤں کے سبب دیگر بھوگے ٹی ریکس ڈائنو سار کے حملے کا خطرہ کم ہوتا تھا۔
دیو قامت ٹی ریکس کے چھوٹے بازو علمِ باقایت کا سب سے بڑا اور طویل عرصے سے موجود معمہ تھا۔
ایک 45 فٹ لمبے ٹی ریکس کی کھوپڑی تو پانچ فٹ کی تھی لیکن بازو تین فٹ لمبے تھے، یہ اس کے مترادف ہے کہ ایک انسان کا قد چھ فٹ ہو اور اس کے بازو پانچ انچ کے ہوں۔
ٹی ریکس اور دیگر ٹائرینو سارڈز پہلی بار آخر جراسک دور میں نمودار ہوئے اور ناپید ہونے سے 6.55 کروڑ سال قبل کریٹیسیئس دور کے آخر میں اپنے عروج پر پہنچے۔
یہ تحقیق برکیلے کی یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے پروفیسر اور یو سی میوزیم آف پیلین ٹولوجی کے کیوریٹر کیون پیڈیانا کی رہنمائی میں کی گئی۔
پروفیسر پیڈیان نے واضح کیا کہ ٹائرینوسارڈز کے اجداد کے لمبے بازو ہوا کرتے تھے لہٰذا اس کی کوئی نہ کوئی وجہ تو ہوگی کہ ان بازوؤں کے سائز اور جوڑ کی حرکت میں کمی ہوئی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
