
ایک بات عموماً سمجھی جاتی ہے کہ ہمارا ثقافتی پسِ منظر خوشبوؤں کی پسند نا پسند میں ایک اہم کردار ادا کرتا ہے۔
لیکن ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ خوشبوؤں کی پسند نا پسند اس بات سے متعلق نہیں کہ لوگوں کا تعلق کہاں سے ہے۔
سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ ونِیلا کی خوشبو عالمی سطح پر پسند کی جاتی ہے جبکہ پنیر، سیب کے جوس کی بو اور پسینے والے پیروں کی بدبو پسند نہیں کی جاتی۔
یونیورسٹی آف آکسفورڈ اور سوئیڈن کے کیرولِنسکا اِنسٹیٹیوٹ کے محققین کی ٹیم نے بتایا کہ ہماری ترجیحات کا تعین ہر بُو کے مالیکیول کے سانچہ کرتا ہے۔
تحقیق کے مصنف ڈاکٹر آرٹِن آرشمیان کا کہنا تھا کہ ہم اس چیز کا مطالعہ کرنا چاہتے ہیں کہ آیا دنیا بھر کے لوگوں کے سُنگھنے کا تجربہ ایک سا ہوتا ہے اور وہ ایک قسم کی خوشبوئیں پسند کرتے ہیں یا یہ کوئی ایسی چیز ہے جس کو ثقافت سے سِیکھا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ روایتی طور پر اس کو ثقافتی اعتبار سے دیکھا جاتا ہے لیکن محققین یہ دِکھا سکتے ہیں کہ اس چیز کا ثقافت سے بہت معمولی سا تعلق ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دنیا بھر کی ثقافتیں ایک ہی طریقے خوشبوؤں کی درجہ بندی کرتی ہیں، اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ ان کا تعلق کہاں سے ہے، لیکن خوشبوؤں کی ترجیحات ایک ذاتی چیز ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News