اگر ہم ایک ایسی اسپس گاڑی بنانے میں کامیاب ہوگٸے، جو تین لاکھ کلو میٹر فی سیکنڈ کی رفتار سے چلے جو کہ نا ممکن ہے کیونکہ یہ رفتار صرف روشنی (فوٹان) کی ہوتی ہے کیونکہ فوٹانز ماس لیس پارٹیکلز ہیں۔
اب اگر یہ اسپس گاڑی تمام عمر اسپس میں دوڑاٸیں، پھر بھی ہم ان کاٸنات کے ایک کنارے تک بھی پہنچ نا پاٸے گٸے، اگر ہم نے یہ رفتار 6 لاکھ کلو میٹر فی سیکنڈ کردی، پھر بھی ہم نہیں پہنچ سکتے، اب اگر یہ رفتار ہزار گنا بھی بڑھا دی جائے تو پھر بھی نا ممکن ہے۔
صرف ہمارے ملکی کہکشاں میں 250 بلین ستارے ہیں۔اس وقت اگر آپ پاکستان، روس، چین، امریکہ، یورپ، بھارت، افریقہ، جاپان، اسٹریلیا، فرانس وغیر وغیرہ جس ملک میں بھی موجود ہے اور آسمان پر آپ کو جو ستارے نظر آرہے ہیں یہ صرف ایک کہکشاں کی ستارے ہے جبکہ کائنات میں کھربوں کہکشاں موجود ہیں۔
ہر کہکشاں میں کروڑوں ستارے اور سیارے موجود ہیں لیکن حیران ہونے والی بات یہ ہے کہ سورج کے علاوہ باقی ستارے ہماری زمین سے اِس قدر دوری پر واقع ہیں کہ اگر ناسا کی تیز ترین اسپس گاڑی ہزار سال مسلسل سفر کرے پھر بھی کسی ستارے پر لینڈ نہیں کرسکے گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
