
تاج محل بھارت کے شہر آگرہ میں واقع ایک مقبرہ ہے، اس کی تعمیر مغل بادشاہ شاہ جہاں نے اپنی بیوی ممتاز محل کی یاد میں کروائی تھی۔
تاج محل مغل طرز تعمیر کا عمدہ نمونہ ہے، اس کی تعمیراتی طرز فارسی، ترک، بھارتی اور اسلامی طرز تعمیرکے اجزاء کا انوکھا ملاپ ہے۔
1983ء میں تاج محل کواقوام متحدہ کے ادارہ برائے تعلیم، سائنس اور کلچر نے عالمی ثقافتی ورثے میں شمار کیا۔ اس کے ساتھ ہی اسے عالمی ثقافتی ورثہ کی جامع تعریف حاصل کرنے والی، بہترین تعمیرات میں سے ایک بتایا گیا۔
تاج محل کو بھارت کے اسلامی فن کا عملی اور نایاب نمونہ بھی کہا گیا ہے۔ یہ تقریباً 1648ء میں مکمل تعمیر کیا گیا۔
استاد احمد لاهوری کو عام طور پر اس کا معمار خیال کیا جاتا ہے۔
مغل بادشاہ شاہ جہان کی بیوی ممتاز محل کا مقبرہ جوبھارت کے شہر آگرہ میں واقع ہے کہا جاتا ہے کہ عیسیٰ شیرازی نامی ایک ایرانی انجینئر نے اس کا نقشہ تیار کیا تھا، لیکن بادشاہ نامے میں لکھا ہے کہ خود شاہ جہاں نے اس کا خاکہ تیار کیا۔
یہ عمارت 1632ء سے 1650ء تک کل25 سال میں مکمل ہوئی، اس کی تعمیر میں ساڑھے چار کروڑ روپے صرف ہوئے اور بیس ہزار معماروں اور مزدوروں نے اس کی تکمیل میں حصہ لیا۔
تمام عمارت سنگ مرمر کی ہے اس کی لمبائی اور چوڑائی 130 فٹ اور بلندی 200 فٹ ہے۔
عمارت کی مرمری دیواروں پر رنگ برنگے پتھروں سے نہایت خوبصورت پچی کاری کی ہوئی ہے۔ مقبرے کے اندر اور باہر پچی کاری کی صورت میں قرآن شریف کی آیات نقش ہیں۔
عمارت کے چاروں کونوں پر ایک ایک مینار ہے، عمارت کا چبوترا جو سطح زمین سے 7 میٹر اونچا ہے، سنگ سرخ کا ہے۔
اس کی پشت پر دریائے جمنا بہتا ہے اور سامنے کی طرف، کرسی کے نیچے ایک حوض ہے جس میں فوارے لگے ہوئے ہیں اور مغلیہ طرز کا خوبصورت باغ بھی ہے اس مقبرےکےاندر ملکہ ممتاز محل اور شاہ جہان کی قبریں ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News