
نظر اُٹھائیں آپکو آسمان پر کئی ٹمٹماتے ستارے دکھیں گے، بظاہر آپکو لگے گا کہ یہ ایک ستارہ ہے مگر کیا آپ جانتے ہیں کہ آپکو دکھائی دینے والا بظاہر یہ ایک ستارہ نہیں دراصل دو ستارے ہو سکتے ہیں جو ایک دوسرے کے وجود کا طواف کر رہے ہیں یعنی ایک دوسرے کے گرد گھوم رہے ہیں۔
اس طرح کے دو یا دو سے زائد ستارے جو ایک دوسرے کے گرد اپنے مدار میں گھومتے ہیں انہیں بائنری ستارے کہتے ہیں۔
ایک اندازے کے مطابق آسمان پر دکھنے والے دس فیصد ستارے دراصل بائنری ستارے ہوتے ہیں۔ ان بائنری ستاروں میں سے ہمیں محض وہ ستارہ نظر آتا ہے جو ان دونوں میں سب سے زیادہ روشن ہوتا ہے۔
مثال کے طور پر قطبی ستارہ جو بظاہر ایک ستارہ دکھتا ہے دراصل تین ستاروں کا سسٹم ہے جن میں سے سب سے روشن یعنی Polaris A ہمیں دکھتا ہے جسکا ماس 5.4 سورجوں کے برابر ہے جبکہ باقی دو ستارے جو اس کے گرد گھوم رہے ہیں، قدرے چھوٹے ہیں یعنی Polaris b اور Polaris Ab ،جن کا ماس سورج سے قریب سوا ایک گنا زیادہ ہے یہ عام آنکھ سے دکھائی نہیں دیتے، انکے لیے ٹیلی اسکوپ درکار ہے۔
اسی طرح ہماری زمین کا سب سے قریبی پڑوسی ستارہ ایلفا سینچوری A جو ہم سے 4.36 نوری سالوں کی مسافت پر ہے، یہ بھی دراصل ایک بائنری ستاروں کا سسٹم ہے جس میں اسکے ساتھ ایک اور ستارہ ایلفا سنچوری B بھی ہے جو اس سے کچھ چھوٹا اور کم روشن ہے، یہ دونوں بھی ایک دوسرے کے گرد گھوم رہے ہیں۔
بائنری ستاروں کا مدار ایک دوسرے کے گرد قریبی فاصلے پر بھی ہو سکتا ہے اور بہت دور بھی۔ اگر دو ستارے ایک دوسرے کے بہت قریب گھوم رہے ہوں تو ایک ستارہ دوسرے ستارے کا مادہ اپنی گریویٹی کے باعث ہڑپ بھی کر سکتا ہے۔
کچھ بائنری ستارے سسٹم بے حد توازن میں رہتے ہیں اور ایک دوسرے سے نہیں ٹکراتے مگر کئی ایسے بائنری سسٹم بھی ہوتے ہیں جس میں ستارے آخر کار آپس میں ٹکرا جاتے ہیں۔
ایک اندازے کے مطابق ہماری کہکشاں کے مرکزی میں ہر دس ہزار سال میں دو ستاروں کے ٹکرانے کا واقعہ ہوتا ہے۔
2008میں سائنسدانوں نے پہلی مرتبہ دو ستاروں کے آپس میں ٹکراؤ کا مشاہدہ کیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News