شام کا منظر کسے اچھا نہیں لگتا زمین پر سورج کی کرنوں کی شفق محبوب کے گالوں سی لالیاں آسمان میں بکھیرتی ہیں تو آسمان پر سورج کسی سرخ پکے ہوئے سیب کی مانند دکھتا ہے، مگر ایسا محض زمین پر ہوتا ہے۔
اگر آپ مریخ پر جائیں تو شام کا منظر الگ ہو گا، آپکو ہلکا نیلا سورج اُفق سے اترتا نظر آئے گا۔
اب تک ناسا کے کئی بھیجے جانے والے مشنز جو مریخ پر اُتر چکے ہیں، مریخ کی شاموں کا منظر کیمروں میں قید کر کے ہمیں دکھا چکے ہیں کہ مستقبل میں جب انسان یہاں اُترے گا اور یہاں بسیرا کرے گا تو شام کو تھک ہار کر وہ ایک نیلا سورج آسمان سے اُترتے دیکھے گا۔
مریخ پر دراصل گرد ہے جو آئرن آکسائڈ یعنی زنگ کی بنی ہوئی ہے اسی لیے اس سیارے کو سرخ سیارہ بھی کہتے ہیں۔
اگر اپ ٹیلیسکوپ سے مریخ کو دیکھیں تو یہ سرخ دکھتا ہے وجہ اسکی سطح پر پھیلی ہوئی زنگ کی گرد ہے۔
یہی گرد اسکی فضا میں بھی موجود ہے دن کے وقت سورج کی روشنی مریخ کی فضا سے گزرتی ہے تو اس میں موجود ذرات سرخ رنگ کی روشنی کو زیادہ بکھیرتے ہیں سو دن کے وقت مریخ کا آسمان نارنجی یا ہلکا سرخ دکھائی دیتا ہے مگر جب شام ہونے لگتی ہے تو سورج افق سے نیچے ہوتا ہے اور یوں سورج کی روشنی کو زیادہ فضا میں سے گزر کر آنا پڑتا ہے۔

اب فضا میں موجود گرد سرخ رنگ کو اتنا بکھیرتی ہے کہ وہ جذب ہو جاتا ہے۔
پیچھے بچتی ہے نیلے رنگ کی روشنی، اسے یوں سمجھیں کہ شام میں مریخ کی فضا سورج کے سرخ رنگ کے لیے فلٹر بن جاتی ہے جو صرف نیلے رنگ کو ہی گزرنے دیتی ہے۔
زمین پر اسکا الٹ ہے کیونکہ زمین کی فضا میں گیسیں نیلے رنگ کو زیادہ بکھیرتی ہیں سو دن کو آسمان نیلا جبکہ شام میں آسمان اور سورج دونوں سرخ دکھتے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
