
آج ہم آپکو بتائیں گے کہ انگلش زبان کے بیشتر الفاظ میں سائیلنٹ حروف کیوں ہوتے ہیں۔
انگلش زبان کو نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں سب سے زیادہ اہمیت حاصل ہے لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ انگلش زبان کے بیشتر الفاظ میں سائیلنٹ حروف کیوں ہوتے ہیں؟ بیشتر افراد کو معلوم ہی نہیں ہوگا تو آئیے ہم آپکو بتاتے ہیں۔
انگلش الفاظ میں سائیلنٹ حروف نمایاں کردار ادا کرتے ہیں، سائیلنٹ حروف کی وجہ سے اگر انگلش کے پیچیدہ الفاظ کے تلفظ کو زبان سے دہرانے کی کوشش کریں تو یہ آسان نہیں ہوتا۔
بنیادی طور پر اس کی کوئی ایک وجہ نہیں بلکہ انگلش میں سائیلنٹ حروف کی شمولیت میں 3 اہم عناصر نے کردار کیا، تاریخی طور پر 90 فیصد انگلش الفاظ کا تلفظ ویسا ہی تھا جیسے ان کے اسپیلنگ یا ہجے ہوتے تھے۔
جیسے K کو N سے نہیں بدلا جاتا تھا یعنی knife کو نائف نہیں بلکہ کنائف بولا جاتا تھا۔
یہ سلسلہ 16 ویں صدی تک جاری رہا مگر جب انگلش دنیا کے مختلف ممالک میں پہنچی اور متعدد نسلوں کے افراد نے اسے بولنا شروع کیا تو مخصوص الفاظ کے تلفظ میں بھی تبدیلی آئی۔
اس کے نتیجے میں زیادہ مشکل الفاظ کے تلفظ میں مخصوص الفاظ کا استعمال ختم ہونے لگا مگر ان کے تحریری ہجے یا اسپیلنگ وہی رہے۔
ان مخصوص الفاظ کو سائیلنٹ حروف کہا جانے لگا اور لاتعداد انگلش الفاظ ایسے ہوگئے جن کا تلفظ اور تحریری ہجے ایک دوسرے سے مختلف ہیں، یہی پہلا عنصر بھی ہے۔
دوسرا عنصر دیگر زبانوں کا اثر ہے، دنیا میں برطانوی سلطنت پھیلنے سے دیگر متعدد زبانوں کے الفاظ کو انگلش کا حصہ بنایا گیا اس کے نتیجے میں اسپیلنگ کے حوالے سے کافی تبدیلیاں آئیں۔
اکثر ایسے غیر ملکی الفاظ کے ہجے تو اصل زبان والے ہی رکھے گئے مگر ان کا تلفظ انگلش بولنے والوں نے بدل دیا۔
اسی طرح کئی بار الفاظ میں کچھ حروف کو ان کے لاطینی ماخذ کو نمایاں کرنے کے لیے شامل کر کے سائیلنٹ کردیا گیا۔
انگلش زبان میں سائیلنٹ حروف کی موجودگی کی تیسری اور شاید سب سے اہم وجہ بنیادی طور پر اس زبان کے الفاظ کے تلفظ کو اسی طرح کے اسپیلنگ والے الفاظ سے منفرد یا الگ کرنا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News