
کیا ہم نے کبھی سوچا ہے کہ ہم سیر سپاٹے کے لیے پہاڑی علاقوں میں ہی کیوں جاتے ہیں؟ اس سوال کے مختلف جواب ہوسکتے ہیں جیسا کہ خوبصورتی، اچھا موسم اور پسند وغیرہ وغیرہ۔
جب ہم وہاں سے واپس آتے ہیں تو ہم تھوڑا صحت مند ہوکر بھی آتے ہیں۔ ایسا کیوں؟
یہ ایک بظاہر ایک سادہ سوال ہے لیکن اس کے پیچھے ایک بہت بڑی وجہ ہے اور وہ وجہ گیسیز کا پریشر ہے۔ آئیے ہم اس سے پہلے اس کے پس منظر نالج کے بارے میں بات کرتے ہیں۔
اس پر سب سے پہلے سر ڈالٹن(Sir Dalton) نے اپنا لاء پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہوا کا ٹوٹل پریشر ان تمام نا ریکشن کرنے والی نا مکس ہونے والی گیسیز کے پریشرز جو ہوا میں موجود ہے کے مجموعہ کے برابر ہے۔
“The sum of pressure of individual non-reacting and non-mixing gases is equal to the total pressure”
اس کی مثال ہم یوں سمجھتے ہیں کہ تین گیسیز کے سلنڈر ہیں جن میں تین مختلف گیسیز ہیں۔ فرض کریں ان تینوں گیسیز کا پریشر 400،500 اور 100(torr) بالترتیب ہے۔
اب ہم ان تینوں گیسیز کو ایک الگ سلینڈر میں ڈالیں اور اس تمام عمل کے دوران ٹمپریچر اور والیوم وہی ہونا چاہیے جو پہلے سلنڈروں کا تھا۔ یعنی کہ کانسٹینٹ۔
ہمیں یہاں پر گیسیز بھی وہ استعمال کرنی ہوں گی جو آپس میں ریکشن نا کرسکیں۔ تو ٹوٹل پریشر 1000 (Torr) ہوگا۔
اس میں معمولی والیوم یا ٹمپریچر تبدیل کرنے سے پریشر تبدیل ہوجائے گا۔
اب اپنے سوال کی طرف واپس آتے ہیں جیسا کہ ہم جانتے ہیں کہ سمندر کی سطح پر پریشر 1 atm ہوتا ہے۔ یعنی کہ 760 Torr۔ جب ہم سطح سمندر سے بلندی کی طرف جاتے ہیں تو پریشر میں کمی واقع ہوتی ہے۔ جب ہم سطح سمندر پر ہوتے ہیں تو ہوا میں آکسیجن کا پریشر 159 Torr ہوتا ہے اور ہمارے پھیپھڑوں میں آکسیجن کا پریشر 116 torr ہوتا ہے۔
اور گیسیز زیادہ پریشر والے علاقے سے کم کی جانب حرکت کریں گی یعنی کہ ہوا سے پھیپھڑوں کی طرف۔ قدرت کی طرف سے ان میں پریشر کا اتنا فرق ہے کہ ہم آسانی سے سانس لیتے ہیں اور ہمیں سانس لینے میں کوئی مشکل پیش نہیں آتی۔
اب ہم بلندی پر جاتے ہیں جیسا کہ مری، ناران وغیرہ تو پریشر میں کمی واقع ہوتی ہے جو 760 Torr سے کم ہوجاتا ہے۔
اب جب ٹوٹل پریشر میں کمی واقع ہوئی ہے تو آکسیجن کے پریشر میں بھی کمی ہوگی یعنی کہ وہ بھی 159 torr سے کم ہو جائے گا نتیجہ کہ ہم سانس مشکل سے لیتے ہیں۔
جیسا کہ اکثر لوگوں کو بابو سرٹاپ پر ایسا محسوس ہوتا ہے۔ لیکن تھوڑی دیر بعد ایسا محسوس نہیں ہوتا ایسا اس لیے کہ پہلے ہم سانس لیتے ہیں تو تھوڑی آکسیجن کو جذب کرتے ہیں جس سے ہمیں مشکل پیش آتی ہے ایسا ہوا کا پریشر کم ہونے کی وجہ سے ہوتا ہے اب ہماری باڈی کیا کرتی ہے کہ Red blood cell بناتی ہے جن کا کام ہی آکسیجن کو جذب کرنا ہے۔
اب ان خلیوں کی تعداد جو خون بنانے کا کام بھی کرتے پہلے سے زیادہ ہوچکی ہوتی ہے۔ اب یہ خلیے پہلے سے زیادہ آکسیجن کو جذب کرتے ہیں اور ہمیں اب سانس لینے میں کوئی تکلیف نہیں ہوتی۔
ان خلیات کے زیادہ ہونے کی وجہ سے ہمارے اندر خون کی مقدار بڑھ جاتی ہے۔ جس سے بندہ صحت مند ہوتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News