
آج ہم آپکو بتائیں گے کہ مرد حضرات گھریلو کام کیوں نہیں کرتے۔
ایک تحقیق کے مطابق مردوں اور خواتین کی تربیت کے باعث ان کا دماغ بچپن سے ہی مختلف انداز سے کام کرنے لگتا ہے یعنی خواتین گھر کے زیادہ تر کام اس لیے کرتی ہیں کیونکہ مردوں کو کچرا یا دیگر کام ‘نظر’ ہی نہیں آتے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ مردوں کو بھی کچن میں گندے برتنوں کا ڈھیر نظر آتا ہے مگر خواتین اس ڈھیر کو کرنے والے کام کے طور پر دیکھتی ہیں اور ان کے اندر صفائی کی خواہش بہت زیادہ بڑھ جاتی ہے۔
خواتین کے اندر ہر جگہ کو صاف رکھنے کی ایک وجدانی خواہش موجود ہوتی ہے جبکہ مردوں کو کمرے میں کپڑوں کا ڈھیر نظر آئے تو بھی ان کے اندر جگہ کو ٹھیک کرنے کی خواہش پیدا نہیں ہوتی۔
ماہرین نے بتایا کہ متعدد گھریلو کاموں کو خواتین اپنا ذمہ سمجھتی ہیں اور مردوں کا ردِ عمل بالکل مختلف ہوتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس خیال کی حمایت سائنس نے بھی کی ہے اور دماغی سائنس سے ثابت ہوا ہے کہ انسانی نظریہ یا ردِ عمل ہی ہمیں جسمانی سرگرمی کے لیے تیار کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس خیال کا اطلاق گھر پر کیا جائے تو مردوں کے کام نہ کرنے کی وضاحت ہوسکتی ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ بچپن میں جس طرح بچوں کی پرورش کی جاتی ہے اور صفائی یا دیگر گھریلو کاموں کو لڑکیوں کی ذمہ داری سمجھا جاتا ہے اسی وجہ سے جوانی میں مرد اور خواتین گھریلو کاموں کو مختلف نظر سے دیکھتے ہیں۔
تحقیق کے مطابق اگرچہ مرد گھریلو کاموں کو خواتین کی طرح نہیں دیکھتے مگر وہ ان کو کرنے کی صلاحیت ضرور رکھتے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News