
تصویر میں موجود خاتون بےہوش یا پھر مجسمہ سازی کا فن پارہ
سوہو کے علاقے میں لیز ایمپوریئم سےوابستہ آرٹ گیلری سے ایک فن پارے کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے۔
حال ہی میں لندن کی ایک آرٹ گیلری میں پولیس اہلکار ایک بے ہوش خاتون کی مدد کو پہنچے تو انہیں معلوم ہوا کہ وہ حقیقی خاتون نہیں بلکہ ڈپریشن کو ظاہر کرنے والا ایک مجسمہ تھا۔
ہوا کچھ یوں کہ سوہو کے علاقے میں لیز ایمپوریئم سےوابستہ آرٹ گیلری میں دو پولیس افسران آگئے، ان کا کہنا تھا کہ اندر ایک خاتون بے ہوش ہیں جسے مدد کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں؛ اٹھارویں صدی کی خاتون کے پاس اسمارٹ فون کیسے آیا؟ فن پارہ پراسرار بن گیا
اس پر گیلری کی انتظامیہ پولیس کو اس خاتون کے پاس لے کر گئی اور بتایا کہ یہ کوئی حقیقی خاتون نہیں بلکہ یہ ایک فوم، ٹیپ اور کپڑے سے بنایا گیا مجسمہ ہے جس کا نام کرسٹینا رکھا گیا ہے۔
دوسری جانب پولیس کا کہنا تھا کہ انہیں ایک فون کال موصول ہوئی جس میں ایک گیلری میں بے ہوش خاتون کا تذکرہ کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں؛ صدیوں پرانی پینٹنگ میں آئی فون کی موجودگی؟ فن پارہ پراسرار بن گیا
واضح رہے کہ یہ فن پارہ امریکی فنکار مارک جینکنس نے بنایا ہے، جس میں ایک خاتون کو پیلی ٹریننگ شرٹ اور پتلون پہنے دکھایا گیا ہے جو اپنی گردن جھکا کر میز پر سر ٹکائے بیٹھی ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News