
احتساب عدالت نے وزیراعلٰی سندھ مراد علی شاہ اور دیگر کے خلاف نوری آباد پاورپراجیکٹ ریفرنس میں بریت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت اسلام آباد کے ایڈمنسٹریٹیو جج محمد بشیرنے وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ و دیگر کے خلاف نوری آباد پاور پراجیکٹ ریفرنس میں بریت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کیا۔
سماعت کے دوران وزیراعلی سندھ مراد علی کی جانب سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی جسےعدالت نے منظور کرلیا۔
دوران سماعت شریک ملزم حسن رضا عباسی کے وکیل بیرسٹر قاسم عباسی نے بریت کی درخواست پر دلائل دیے جس پر نیب پراسیکیوٹر سہیل عارف کی جانب سے ریفرنس اوربریت کی درخواستیں خارج کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہاگیا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کے مطابق ریفرنس واپس نیب کو نہیں بھیجا جا سکتا۔
پراسیکیوٹر سہیل عارف نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے مطابق ریفرنس کا فورم اینٹی کرپشن کورٹ کراچی بنتا ہے۔
ملزمان کے وکلاء نے کہاکہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ اس ریفرنس پر لاگو نہیں ہوتا، آدم امین چوہدری کیس چیٹنگ پبلک ایٹ لارج کا کیس تھا،نیب پراسیکیوٹر نے کہاکہ پبلک آفس ہولڈر کی حد تک مانٹرینگ گین کا الزام نہیں ہے۔
وکلا ملزمان نے مؤقف پیش کیا کہ ریفرنس احتساب عدالت کا دائرہ اختیار نہیں بنتا بریت کی درخواست خارج کی جائیں۔
فریقین کے دلائل مکمل ہونے پرعدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا اور سماعت 15 فروری تک ملتوی کردی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News