
ٹی ریکس اور اسی نسل کے ڈائنا سور مرغی اور موجودہ عہد کے دیگر پرندوں کے قریبی رشتے دار ہیں۔
سائنسدانوں کے مطابق ایک تحقیق میں عجیب جاندار کے فوسل کا تجزیہ کرنے پر کچھ تفصیلات سامنے آئی ہیں۔
یہ فوسل ایک ایسے عجیب جانور کے ہیں جس کا جسم تو پرندے جیسا تھا مگر کھوپڑی ڈائنا سور کی تھی اور سائنسدانوں کا ماننا ہے کہ یہ فوسل 12 کروڑ سال پرانے ہیں۔
ماہرین پہلے ہی کافی حد تک تسلیم کرتے ہیں کہ موجودہ عہد کے پرندے بنیادی طور پر بڑے گوشت خور ڈائنا سور کی نسل سے تعلق رکھتے ہیں۔
یہ ڈائنا سور زمین پر کروڑوں سال پہلے گھوما کرتے تھے مگر سائنسدانوں کو یہ معلوم نہیں کہ آخر اس عظیم الجثہ جاندار نے پرندوں کی شکل کیسے اختیار کرلی۔
یہ بھی پڑھیں: ہوبہو پرندے جیسا دکھنے والا حیرت انگیز پھول، مگر کہاں؟
اب تک جو فوسل ملے وہ یا تو ڈائنا سورز کے تھے یا پرندوں کے، اس لیے ڈائنا سور کی کھوپڑی والا پرندہ بہت اہم خیال کیا جارہا ہے۔
تمام تر تجزیے کے بعد محققین نے تصدیق کی کہ اس جاندار کی کھوپڑی ٹی ریکس جیسے ڈائنا سور سے ہو بہو ملتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کندھوں کے اسکین سے عندیہ ملتا ہے کہ یہ جاندار فضا میں خود کو مستحکم رکھ سکتا تھا اور بہت زیادہ لچک کا مظاہرہ بھی کرسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: گرم ممالک کے پرندے زیادہ رنگ برنگے ہوتے ہیں؟چند دلچسپ حقائق
اگرچہ نتائج سے یہ سمجھنے میں کسی حد تک مدد ملے گی کہ کس زمانے میں عظیم الجثہ ٹی ریکس نے موجودہ عہد کی مرغی یا دیگر پرندوں کی شکل اختیار کرنا شروع کی مگر اب بھی اس حوالے سے کافی کچھ جاننا باقی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News