
400 سے زائد دانتوں والے ڈائنوسار کی نئی قسم دریافت
400 سے زائد دانتوں والے ڈائنوسار کی نئی قسم دریافت کر لی گئی۔
بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کے مطابق جرمنی میں ایک نئی قسم کا ڈائنوسار دریافت ہوا ہے جس کے منہ میں 400 سے زائد دانت تھے اور وہ بطخ اور بگلوں کی طرح کھانا کھاتا تھا۔
ٹیرو سار خاندان سے تعلق رکھنے والے بیلینوگنیتھس مائیوسیری (بیلینوگنیتھس مطلب وہیل کے منہ جیسا) نامی اس ڈائنوسار کی باقیات تقریباً سالم ہیں۔
یہ باقیات جرمنی کی ایک ریاست بیویرین کی ایک کان سے حادثاتی طور پر اس وقت دریافت ہوئیں جب سائنس دان چونے کے بڑے بڑے پتھروں کی کھدائی کر رہے تھے جن میں مگرمچھوں کی ہڈیاں موجود تھیں۔
پروفیسر مارٹِل کا کہنا تھا کہ تقریباً مکمل ڈھانچے پر چونے کی ایک انتہائی باریک تہہ چڑھی ہوئی تھی جس کی وجہ سے یہ ڈھانچہ بالکل محفوظ تھا۔
یہ بھی پڑھیں: ‘ جینیاتی طور پر تبدیل شدہ ڈائنوسارز کی واپسی 2025 تک ممکن ہے’
اس ٹیروسار کے جبڑے بہت لمبے ہیں اور ان میں چھوٹے، باریک اور خم دار دانت موجود ہیں، ان دانتوں کے درمیان باریک کنگھی کی طرح خلاء موجود ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس کے جبڑے ایووسیٹ نامی پرندے کی چونچ کی طرح اوپر کو مڑے ہوئے ہیں اور آخر میں اسپون بِل پرندے کی طرح پھیل جاتی ہے، اس کے منہ کے آخر میں کوئی دانت نہیں لیکن اس کے علاوہ دونوں جبڑوں میں پیچھے تک دانت ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News