
آج کل جسے دیکھو اس کے ہاتھ میں موبائل فون ہے اور وہ اس کی دنیا میں گُم ہے، ایسا لگتا ہے کہ موبائل فون ہمارے جسم کا ایک حصہ ہے اور ہماری عادتوں میں شامل ہے، بہت سے لوگوں کیلئے یہ کسی علت سے کم نہیں۔
سوتے، جاگتے، کھاتے، پیتے، اٹھتے، بیٹھتے، یہاں تک کہ واش روم میں بھی موبائل فون کا استعمال اس قدر عام ہے کہ ایسا لگتا ہے جیسے آپ موبائل فون استعمال نہیں کر رہے بلکہ موبائل فون آپ کو استعمال کر رہا ہے۔
وہ والدین جو کم عمری میں بچوں کو اسمارٹ فون دلاتے ہیں اُن کے لئے ماہرین نے خطرے کی گنٹی بجادی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ماہرین بچوں کے زیادہ فون کے استعمال کو انسانی ڈھانچے میں تبدیلی سے جوڑ رہے ہیں جسے “ٹیک نیک” کا نام دیا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جانیں موبائل فون میں چھپی وہ 3 باتیں جو آپ کو بھی چونکا دیں گی
نیویارک سے تعلق رکھنے والی پلاسٹک سرجن ڈاکٹر رچرڈ ویسٹ ریچ نے بتایا کہ کہ ٹیک نیک ایک نئی کارپل ٹنل سنڈروم ہے جس میں ہاتھوں کا سن ہونا اور جھنجھلاہٹ جیسی علامات شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ٹیک نیک ایک طرح کی بار بار ہونے والی تکلیف کے جیسا ہے جس میں ناصرف سر درد بلکہ گردن اور کندھوں میں درد کے ساتھ ساتھ ہاتھوں میں جھرجھری بھی ہونے لگتی ہے جبکہ ساتھ ہی جھریاں بھی پڑسکتی ہیں۔
ماہرین کی جانب سے یہ بتایا گیا ہے کہ اگر موبائل یا لیپ ٹاپ کے استعمال کے دوران آپ کی گردن 15 ڈگری پر جھکی ہوگی تو آپ کی گردن پر وزن 12 کلو محسوس ہوگا، اسی طرح 30 ڈگری پر وزن 18 کلو، 45 ڈگری پر 22 کلو اور 60 ڈگری پر 27 کلو وزن گردن پر محسوس ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: تیز رفتار چارجنگ موبائل فون کو نقصان پہنچاتی ہے؟
ماہرین کی جانب سے کہا گیا ہے کہ موبائل فون اور لیپ ٹاپ استعمال کرنے کا اوسط وقت 6 سے 8 گھنٹے ہوگیا ہے جو صحت کیلئے نقصان دہ ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News