آسٹریلیا کے برساتی جنگل میں ایک دیوہیکل مینڈک کی دریافت نے ماہرین کو کشمکش میں مبتلا کردیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق آسٹریلیا کی شمالی ریاست کوئنزلینڈ کے ایک برساتی جنگل میں رینجرز اہلکاروں کو ایک دیوہیکل ’کین ٹوڈ‘ ملا ہے جسے انہوں نے گوڈزیلا کی مناسبت سے ’ٹوڈ زیلا‘ کا نام دے دیا ہے۔
یہ دیوہیکل مینڈک کانوے نیشنل پارک میں میں 12 جنوری کو نگاہوں میں آیا تھا، رینجر اہلکار کائلی گرے کا کہنا تھا کہ اتنے بڑے مینڈک کو دیکھ کر انہیں بہت حیرت ہوئی۔
Australian park rangers believe they have stumbled upon a record-setting giant toad, nicknamed ‘toadzilla’ deep in a rainforest of the country’s northern Queensland state https://t.co/OuEd9fRqty pic.twitter.com/ziefYFGvom
Advertisement— Reuters (@Reuters) January 20, 2023
دریافت شدہ مینڈک کا وزن 2.7 کلو گرام تھا، واضح رہے کہ سب سے بڑے مینڈک کا گنیز ورلڈ ریکارڈ (1991) سویڈن کے ایک پالتو مینڈک کے پاس ہے، جو 2.65 کلو گرام کا تھا۔
ماہرین نے بتایا کہ دریافت ہونے والا مینڈک ایک نوزائیدہ انسانی بچے کے وزن جتنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: انسانی جسم سے مینڈک کا سایہ بنانیوالے کو دیکھ کر سب حیران
انہوں نے کہا کہ پکڑے گئے ٹوڈزیلا کے ساتھ یہ مسئلہ ہے کہ یہ عام کین ٹوڈز سے بہت خوراک کھاتا ہے اور انہیں کانوے نیشنل پارک سے ہٹانے کی بڑی وجہ اس کے ماحول پر مضر اثرات ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کین ٹوڈ کی مادہ 35 ہزار انڈے دیتی ہے جو پورے عمل کے ہر مرحلے پر دوسرے جانوروں کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتے ہیں اور یہ 15 سال تک زندہ رہ سکتے ہیں۔
کوئنز لینڈ کے محکمہ ماحولیات و سائنس کے مطابق ممکنہ طور پر اس مینڈک کا وزن ایک نیا عالمی ریکارڈ ہو سکتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
