
آج ہم آپکو ایسے ملک کے بارے میں بتائیں گے جہاں شوہر شادی کے بعد بیوی کے گھر منتقل ہوجاتا ہے۔
انڈونیشیا کے خطے مغربی سماٹرا کی منانگ برادری میں خواتین زندگی کے ہر معاملے کو کنٹرول کرتی ہیں۔
روایات کے مطابق 12 ویں صدی میں ایک بادشاہ Maharajo Dirajo کا انتقال ہوا تو اس کے 3 بیویوں سے 3 نومولود بیٹے تھے جس کے بعد پہلی بیوی نے بچوں اور ریاست کو سنبھالا، جس کے بعد مادر سری معاشرے کا آغاز ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: میاں بیوی کی عمر کے درمیان کتنا فرق ہونا چاہیے؟ماہرین نے بتا دیا
یہاں بچوں کے نام کے آگے والدہ کا نام لکھا جاتا ہے جبکہ مردوں کو بیوی کے گھر میں مہمان تصور کیا جاتا ہے۔
اس برادری میں مسلمانوں کی اکثریت ہیں مگر یہاں شادی کے بعد شوہر دلہن کے آبائی گھر منتقل ہو کر اپنے سسرال کے ساتھ رہتا ہے۔
جہیز کا مطالبہ بھی دلہن کے خاندان کی جانب سے لڑکے کی تعلیم اور پیشے کو دیکھ کر کیا جاتا ہے جبکہ شادی کی پیشکش بھی خواتین کی طرف سے کی جاتی ہے۔
خاندانوں کی سربراہ خواتین تنازعات کو حل کرنے کا بھی کام کرتی ہیں، البتہ مردوں کو ہی روزگار سے بچوں کی پرورش کرنا ہوتی ہے مگر وہ گھریلو امور میں کوئی رائے دینے کا حق نہیں رکھتے۔
یہ بھی پڑھیں: وہ ملک جہاں سیاستدانوں کو بطورِ سزا دریا میں ڈبویا جاتا ہے
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News