 
                                                                              آج ہم آپکو بتائیں گے کہ پرندے بجلی کی تاروں پر کیوں بیٹھتے ہیں۔
بجلی کی تار میں کاپر وائر ہوتا ہے جو برقی رو کے بہاؤ کو مسلسل جاری رکھتا ہے۔
جہاں تک پرندوں کے محفوظ رہنے کی بات ہے تو برقی رو بنیادی طور پر الیکٹرونز کی حرکت کو کہا جاتا ہے۔
جب ایک پرندہ کسی تار پر بیٹھتا ہے تو اس کے دونوں پیر بیک وقت ایک جگہ پر موجود ہوتے ہیں جس کے باعث الیکٹرونز پرندے کے جسم سے نہیں گزرتے۔
جب الیکٹرون جسم سے نہیں گزرتے تو کرنٹ بھی نہیں لگتا۔
البتہ پرندے کا جسم کا کچھ حصہ بھی کھمبے یا تار سے چھو جائے تو پھر بجلی کے جھٹکے سے اسے کوئی نہیں بچا سکتا۔
مگر پرندے تاروں پر بیٹھتے ہی کیوں ہیں؟
موسم سرد ہو تو تاروں پر پرندوں کی تعداد بھی بڑھ جاتی ہے کیونکہ اس سے ان کا جسم کچھ گرم ہوتا ہے جبکہ اپنے دیگر ساتھیوں سے جڑ کر رہنے سے بھی ان کی جسمانی حرارت محفوظ رہتی ہے۔
ایک اور وجہ خود کو شکار ہونے سے بچانا ہے، بلیاں پرندوں کا شکار کرتی ہیں اور ان سے بچنے کے لیے بھی پرندے تاروں پر بیٹھنا پسند کرتے ہیں۔
تاروں کو ترجیح دینے کی ایک وجہ خوراک کی تلاش بھی ہوتی ہے۔
تار پر بیٹھے پرندے کو دور تک اپنی غذا جیسے کیڑے، پھل اور دیگر کو دیکھنے میں مدد ملتی ہے۔
کچھ سائنسدانوں کا خیال ہے کہ پرندے تاروں پر اس لیے بھی بیٹھتے ہیں کیونکہ وہاں انہیں ایک دوسرے سے ملنے کا موقع ملتا ہے، خاص طور پر ایسے پرندے جو اکثر ایک سے دوسرے مقام پر ہجرت کرتے رہتے ہیں۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارے فیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

 
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                 