آج ہم آپکو ایسے انوکھے اسکول کے بارے میں بتائیں گے جہاں بچوں سے پیسوں کے بجائے پلاسٹک کی بوتلیں بطور فیس لی جاتی ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی ریاست آسام کے دور دراز گاؤں میں ایک ایسا اسکول ہے جہاں گندگی کے بڑھتے ہوئے ڈھیر کو کم کرنے اور بچوں کو مفت میں معیاری تعلیم دینے کے لیے پلاسٹک کی بوتلیں جما کروانے کا کہا جاتا ہے۔

اس اسکول میں تعلیم حاصل کرنے والے ہر بچے سے فیس تو نہیں لی جاتی پر انہیں کچرے سے بھری 25 پلاسٹک کی بوتیلیں ہر ہفتے اسکول میں جمع کروانی ہوتی ہیں۔
اس پلاسٹک کی بوتلوں اور اس میں موجود گند کچرے کو ری سائیکل کرکے سڑکیں، اینٹیں اور ٹوائلٹ بنائے جاتے ہیں۔
اس کے علاوہ اس اسکول میں بڑے شاگرد چھوٹے بچوں کو پڑھا کر تنخواہ وصول کرتے ہیں جن سے ان کا گزر بسر ہوتا ہے۔
اس اسکول میں بچوں کو تعلیم کے ساتھ، مختلف زبانیں، پلاسٹک کا دوبارہ استعمال، کار پینٹری اور باغبانی بھی سکھائی جاتی ہے۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارے فیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
