
برڈ فلو سے برفانی ریچھ کے مرنے کا پہلا واقعہ سامنے آگیا
برڈ فلو جیسا کے اس کے نام سے ظاہر ہے کہ یہ ایک پرندوں میں پھیلنے والا مہلک وائرس ہے تاہم اب اس وائرس سے الاسکا میں ایک برفانی ریچھ کے مرنے کی تصدیق ہوئی ہے۔
گزشتہ برس اکتوبر میں ایک برفانی ریچھ یعنی پولر بیئر اپنی طبعی عمر سے پہلے مردہ پایا گیا۔ سائنسدانوں نے تحقیق کرنے کے بعد وہ اس نتیجے پر پہنچے ہیں اس ریچھ کی موت برڈ فلو وائرس سے ہوئی ہے واضھ رہے کہ یہ اپنی نوعیت کا ایک غیر معمولی واقعہ ہے جس کے اندر ایک برفانی ریچھ برڈ فلو سے ہلاک ہوا ہے اور برڈ فلوسے اب تک بعض اقسام کے پرندوں اور بلخصوص مرغیوں کی موت ہی دیکھی گئی تھی۔
ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ جس برڈ فلو کی قسم سے اس ریچھ کی ہلاکت ہوئی ہے وہ پوری دنیا میں پھیل سکتی ہے اور انتہائی ہلاکت خیز اور متعدی یعنی ٹرانسمیٹ ایبل پینڈامک بھی ہے۔
الاسکا ہو یا قطبین برفانی ریچھ کی بقا کو شدید خطرہ لاحق ہے یہی وجہ ہے کہ ان کی نسل کو بچانے کی بہت کوشش کی جارہی ہے اور اس قسم کے واقعے کے بعد سائنسدانوں میں تشویش دوڑ گئی ہے کہ اگر بڑے پیمانے پر ان ریچھوں میں یہ وبا پھوٹ گئی تو انہیں بچانا بہت مشکل ہوجائے گا۔
امریکی ریاست الاسکا میں جانوروں کے سرکاری ڈاکٹرریچھ کی موت کی وجہ جاننے کے لیے رپورٹ دسمبر کے دوسرے ہفتے میں مکمل کرلی تھی جس کے اندر اس ریچھ کی ایوی یان فلو سے ہلاکت کی تصدیق کی گئی۔
ڈاکٹر باب گارلش نے کہا کہ یہ انسانی تاریخ کا پہلا واقعہ ہے جس میں وہ دیکھ رہے کہ ایک برفانی ریچھ پرندوں میں پھیلنے والی بیماری سے ہلاک ہوا ہے اس کا مطلب یہ ہے کہ یہ مرض چھوٹے پرندوں سے ریچھ جیسے بڑے جانور تک بھی منتقل ہوسکتا ہے اور ان کی جان کے لیے بھی خطرہ بن سکتا ہے بلکہ جان لیوا ہوسکتاہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ عموماً یہ برفانی ریچھ چھوٹی سیلز کو یعنی کہ سمندری سیلز کو کھاتے ہیں اور اب تک خیال یہ ہے کہ سیل نے کسی پرندے کو کھایا ہوگا جو کہ ایوی یان فلو سے متاثر ہوگا ہوسکتا ہے کہ سیل اس سے متاثر نہیں ہوا اور اسے کچھ نہیں ہوا لیکن اس سیل کو کھانے والا ریچھ متاثر ہوا، بیمار ہوااور بالآخر ہلاک ہوگیا۔
سائنسدان اس ضمن میں مزید تحقیق کر رہے تاہم انہوں نے کہا کہ ریچھ کی ہلاکت کے بعد اس قسم کے ایوی یان فلوکے انسانوں میں منتقل ہونے کا امکان اور خطرات بہت ہی کم ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News