
امریکی فوج نے پاکستانی سرحد کے قریب اڑتی پر اسرار شے کی ویڈیو 5 سال بعد جاری کردی ہے۔
امریکی فوج نے پانچ سال قبل افغانستان اور پاکستان کی سرحدی فضا میں نظر آنے والی ایک پراسرار اُڑن شے (یو ایف او) کی ویڈیو پہلی بار عوام کے ساتھ شیئر کر دی ہے جو کئی سوالات کو جنم دے رہی ہے۔
یہ ویڈیو نومبر 2020 میں ایک خفیہ فوجی مشن کے دوران ریکارڈ کی گئی تھی لیکن اسے طویل عرصے تک پوشیدہ رکھا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: اڑن طشتری کی واضح ترین تصویر منظر عام پر، تصدیق بھی ہوگئی؟
اب تحقیقاتی صحافی جیرمی کوربیل اور جارج نیپ نے اسے منظرِ عام پر لا کر دنیا کو حیرت میں ڈال دیا ہے۔ ویڈیو میں ایک ڈِسک نما شے کو فضا میں بغیر کسی واضح انجن، پنکھے یا ایندھن کے نشانات کے تیرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
Advertisement
AdvertisementAdvertisementView this post on InstagramAdvertisementAdvertisementAdvertisement
Advertisement
دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ اُڑن طشتری کسی قسم کی آواز یا دھواں خارج کیے بغیر بڑی تیزی سے اپنی سمت بدل رہی ہے۔
عام طور پر جہازوں کے انجن سے نکلنے والا شور اور دھواں دکھائی دیتا ہے مگر اس شے میں ایسا کچھ بھی نہیں تھا جو اسے روایتی ہوائی جہازوں سے مختلف بناتا ہے۔
ویڈیو میں یہ بھی دیکھا گیا کہ یہ شے بادلوں کے درمیان موجود تھی جس کی وجہ سے مکمل طور پر واضح نہ ہوسکی لیکن اس کی ساخت اور حرکت اسے غیرمعمولی بناتی ہے۔
امریکی محکمہ دفاع نے اس مظہر کو ’’ناقابل شناخت غیر معمولی مظہر‘‘ قرار دیا ہے جو یو ایف او کی نئی تکنیکی اصطلاح ہے۔
حیران کن طور پر اس ویڈیو پر امریکی انٹیلی جنس کمیونیٹی نے برسوں تحقیق کی لیکن اسے عام لوگوں سے چھپائے رکھا۔
اب پہلی بار سائنسدانوں نے اس کی عوامی تشہیر کو ضروری قرار دیتے ہوئے اسے جاری کیا ہے تاکہ خلا، دیگر سیاروں پر ممکنہ زندگی اور پر اسرار مظاہر سے متعلق سائنسی بحث کو فروغ دیا جاسکے۔
واضح رہے کہ ایلینز اور دوسرے سیاروں کی زندگی پر برسوں سے قیاس آرائیاں جاری ہیں مگر اب لگتا ہے کہ سائنسی فکشن حقیقت کی دہلیز پر دستک دے رہی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News