
ایشیاکپ پاکستان ٹیم کے لیے کئی سوال چھوڑ گیا
ایک، دو کھلاڑیوں کی کارکردگی ٹیم کو ایک، دو میچ جتواسکتی ہے، دن اچھا ہوتو نسیم شاہ کے چھکے بھی ٹاپ اور مڈل آرڈر کی خامیوں پر پردہ ڈال سکتے ہیں مگر ایسے مواقع بار بار نہیں آتے، ایک جیسی غلطیاں بار بار دہرائیں تو حریف ان کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہیں۔
یہی پاکستان ٹیم کے ساتھ ایشیاکپ میں ہوا، گرین شرٹس نے سپر فور مرحلے میں سری لنکا سے شکست کھائی تو امید تھی کہ کھلاڑی اپنی غلطیوں سے سبق سیکھیں گے۔
بابر اعظم نے ٹاس جیتا تو توقعات بھی بڑھ گئیں، ابتدائی 5 وکٹیں بھی جلد مل گئیں، بابر اعظم نے چھٹی وکٹ کیلئے کسی اسٹرائیک بولرز کو نہیں آزمایا، پارٹ ٹائم بولر افتخار احمد کو موقع دیا، محمد نواز سے صرف ایک اوور کروایا۔
ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے دو وکٹیں جلد گریں تو محمد رضوان دفاعی خول میں ایسے گئے کہ واپس نہیں آئے، 16ویں اوور تک بال ٹو بال ففٹی بناکر 171 کے ہدف کا تعاقب کیسے کرسکتے ہیں۔
مڈل آرڈر پورے ٹورنامنٹ میں ناکام رہی تھی مگر وکٹ کیپر بیٹر اس پر بوجھ ڈال کر چلے گئے، مطلوبہ رن ریٹ بڑھتا گیا اور وکٹیں کم ہوتی گئیں۔
ایک عرصہ سے میڈیا کہہ رہا تھا کہ مڈل آرڈر قابل بھروسہ نہیں، اعداد و شمار بھی اس کی گواہی دے رہے تھے مگر ایک یا دو میچز میں کارکردگی کو مثال بنا کر بابر اعظم یہی کہتے رہے کہ یہی کرکٹر میچ جتوائیں گے۔
اب انھوں نے خود بھی تسلیم کرلیا کہ مڈل آرڈر توقعات پر پورا نہیں اترے، شعیب ملک کو موقع کیوں نہیں دیا گیا، آصف علی، خوشدل شاہ، افتخار احمد ایک ہی انداز کے بیٹر ہیں۔
شان مسعود کی فارم سے فائدہ کیوں نہیں اٹھایا گیا، حیدر علی کیا متحدہ عرب امارات کی سیر کرنے گئے تھے، ورلڈ کپ کے پیش نظر بہت سے معاملات پر ازسر نو غور کرنا ہوگا۔
انگلینڈ کیخلاف سیریز میگا ایونٹ کی تیاریوں کو حتمی شکل دینے کا آخری موقع ہے مگر اس بات کا بھی خیال رکھنا ہوگا کہ آسٹریلیا کی کنڈیشنز پاکستان سے قطعی مختلف ہوں گی۔
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News