
نواز شریف کی وطن واپسی کا مجوزہ پلان سامنے آگیا
سابق وزیراعظم نوازشریف کو وطن واپسی پرایک کی بجائے چارمختلف عدالتوں کاسامنا کرنا ہوگا۔
تین سال قبل 19نومبر2019کوعلاج کے بہانے بیرون ملک جانے والے سابق وزیراعظم نواز شریف کی واپسی کی مبینہ تیاریاں جاری ہیں، لیکن ن لیگی قائد چار مقدمات میں اشتہاری، ہیں، کسی ایک عدالت سے ریلیف ملنا ناممکن ہے، گرفتاری دیناہوگی۔
سابق وزیراعظم نوازشریف کوواپسی پرایک کی بجائے چارمختلف عدالتوں کاسامنا کرنا ہوگا۔ سابق وزیراعظم کوچارمقدمات میں عدالتوں نے اشتہاری قراردے رکھا ہے ،ایون فیلڈ ریفرنس، العزیزیہ ریفرنس میں اپیلیں خارج ہونے کی وجہ سے احتساب عدالتوں کے دونوں فیصلے بحال ہوچکے ہیں۔
فلیگ شپ ریفرنس میں نوازشریف کی بریت کے خلاف نیب کی اپیل تاحال زیر سماعت ہے۔توشہ خانہ ریفرنس میں اشتہاری، نواز شریف کی جائیداد ضبطگی کیخلاف درخواستیں تاحال زیرسماعت ہیں۔ نجی میڈیاگروپ کے مالک میرشکیل الرحمن کوپلاٹس کی الاٹمنٹ کے نیب ریفرنس میں بھی نوازشریف اشتہاری ہیں۔
سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف پاکپتن اراضی کیس کی انکوائری بھی انٹی کرپشن پنجاب میں زیرالتواہے، نیب ریفرنسزسمیت دیگر مقدمات میں بھی نواز شریف کو واپسی پر گرفتاری دینا ہوگی۔
16نومبر2019کوشہبازشریف نے نواز شریف کی چار ہفتوں میں واپسی کابیان حلفی جمع کرایا جس کے ساتھ نوازشریف کا بیان حلفی بھی تھا۔
قانونی ماہرین کے مطابق پاکستان کا برطانیہ کے ساتھ کوئی معاہدہ نہ ہونے کی وجہ سے سابق وزیراعظم عمران خان کی حکومت نواز شریف کو واپس لانے میں کامیاب نہ ہو سکی۔
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News