اقتصادی رابطہ کمیٹی نے قومی تحفظ خوراک اورتحقیق کی وزارت کو ہدایت کی ہے کہ ملک میں گندم اور آٹے کی دستیابی کو یقینی بنایا جائے اورقیمتوں کو نہ بڑھنے دیا جائے۔
تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ نے میڈیا کو معیشت سے متعلق حکومتی اقدامات کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ پچھلے سال 19 لاکھ جب کہ اس سال 25 لاکھ ٹیکس فائلر بنے ہیں، فائلرز کی تعداد میں 25 فی صد اضافہ کیا گیا۔
حفیظ شیخ نے کہا کہ حکومت کی معاشی ٹیم اقتصادی صورت حال بہتر بنانے کے لیے کوشاں ہے، ملکی درآمدات میں کمی سے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 73 فی صد کمی آئی، کم زور طبقے کے لیے بجٹ میں سو فی صد مراعات میں اضافہ کیا گیا، پرائیوٹ سیکٹر کو مختلف مراعات اور سبسڈی دی ہیں، بجٹ میں پہلی بار عسکری اخراجات کومنجمد کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے ملکی برآمدات بڑھانے کے لیے بہت سے اقدامات کیے، جولائی اگست کے دوران 580 ارب روپے ریونیو میں اضافہ ہوا، برآمد کنندگان کو ری فنڈ میں مشکلات پیش آ رہی تھیں، فیصلہ کیا کہ برآمد کنندگان کو فوری ٹیکس ری فنڈ کیے جائیں گے، ہر ماہ 16 تاریخ کو ان کو ٹیکس ری فنڈ کیے جائیں گے۔
مشیر خزانہ نے کہا کہ ہمارا مقصد ہے کاروباری طبقے کو منافع ہو، سیلز ٹیکس ری فنڈ نظام کو بھی آٹو کر دیا گیا ہے، 3 یا 6 ماہ کی بہ جائے فوری ری فنڈ ادا کیے جائیں گے۔
حفیظ نے مزید کہا کہ 10 ارب سے بڑا پراجیکٹ ایکنک میں لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، 2 سے 10 ارب کے پراجیکٹ کی منظوری پی ڈی ڈبلیو میں کرائی جائے گی۔
انھوں نے کہا کہ گروتھ ریٹ کے ٹارگٹ کو اچھے انداز میں حاصل کریں گے، پچھلے 5 سال میں زراعت میں کوئی گروتھ نہیں ہوئی، 17-2018 میں زراعت کی گروتھ ایک فی صد سے کم تھی، اس سال یہ 3.5 فی صد ہوگی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
