
ملک میں کھاد کی قلت پیدا ہونے کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں کھاد کی قلت پیدا ہونے کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔کھاد بنانے والے کارخانوں نے مہنگی گیس خریدنے سے انکار کردیا ۔حکومت کی طرف سے گیس کی سبسڈی نہ دینے کی وجہ سے کھاد کے دو کارخانے بند ہو سکتے ہیں ۔
فرٹیلائز مینو فیکچررز آف پاکستان ایڈوائزری کونسل نے وزیراعظم کے مشیر عبدالرزاق داود کو خط لکھ دیا ۔
خط میں موقف اپنایا گیا کہ ا یل این جی کے مقررہ ریٹس پر فاطمہ فرٹیلائزر اور ایگروئیک لمٹیڈ کے پلانٹس چلانا ممکن نہیں ہے۔اگر حکومت نے 50 فیصد سبسڈی نہ دی تو سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمٹیڈ کی طرف سے ایل این جی کی فراہمی بند ہو جائے گی۔
خط میں مزید کہا گیا کہ دونوں پلانٹس ماہانہ ایک لاکھ ٹن کھاد پیدا کرتے ہیں ۔
دوسری جانب ایڈوائزری کونسل کے ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کی طرف سے خط کا کوئی جواب نہیں ملا، جس کے سبب نومبر میں گندم کی بوائی کے وقت کھاد کی قلت شدت اختیار کر سکتی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News