ٹیکس ایمنسٹی اسکیم 2019سے مستفید ہونیوالے افراد کی تفصیلات سینیٹ میں پیش کر دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق ٹیکس ایمنسٹی اسکیم 2019 سے ایک لاکھ 24 ہزار سے زائد شخصیات نے اسکیم سے فائدہ اٹھایا ہے۔
سنہ 2015 سے جولائی 2019 تک 25 ارب 59 کروڑ ڈالر قرض لیا، ٹیکس ایمنسٹی اسیکم سے ایک کھرب 23 ارب سے زائد کا ریونیو ملا ہے۔
وفاقی وزیر حماد اظہر کہتے ہیں روپے کی قدر میں کمی سے قرضوں کا حجم بڑھا، اگلے دو تین سال میں قرضوں میں کمی ہوگی۔
سینیٹ میں وزارت خزانہ نے تحریری جواب میں بتایا کہ حکومت رواں مالی سال کے پہلے 6 ماہ میں ٹیکس وصولیوں کا ہدف حاصل نہیں کرسکی، 2 ہزار198ارب روپے کے مقابلے 2 ہزار85 ارب روپے اکھٹے ہوئے۔
اثاثےظاہرکرنےکی اسکیم کاآج آخری دن،ایف بی آرکاتوسیع نہ کرنےکافیصلہ
تحریری جواب میں بتایا گیا کہ 2015 سے جولائی 2019 تک 25ارب 59 کروڑ ڈالر قرض لیا، ملک میں زرمبادلہ کے ذخائر18ارب 8 کروڑڈالرسے زائد ہیں۔
وزارت خزانہ نے بتایاکہ اثاثہ جات ظاہر کرنے کے آرڈیننس سے ایک لاکھ 24 ہزاراور587 افراد نے فائدہ اٹھایا، ٹیکس ایمنسٹی اسیکم سے ایک کھرب23ارب سے زائد کا ریونیوملا۔
وفاقی وزیر حماد اظہر کا کہنا تھا کہ 6 ماہ میں مالی خسارہ ایک ہزار 922 ارب تک پہنچ گیا جوجی ڈی پی کا 5 فیصد ہے جبکہ قرضے کا کل حجم جی ڈی پی کا 78 فیصد ہے آنے والے دنوں میں قرضے کا کل حجم جی ڈی پی کے مقابلے میں بہتر ہوگا۔
سینیٹر مشتاق احمد کا کہنا تھا کہ حکومت نے معیشت کا برا حال کردیا۔
دوسری جانب سراج الحق بولے حکومت مہنگائی کا بہانہ پچھلی حکومتوں کے قرضوں پرڈال رہی ہے۔
رحمن ملک نے سوال کیا کہ حکومت بتائے بیرونی قرضوں کی واپسی کیلئے کیا لائحہ عمل تیار کیا ہے۔ چیرمین سینٹ نے اجلاس پیر تک کیلئے ملتوی کردیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
