
ملک بھر میں جاری گیس کے بحران اور پیٹرول ڈیزل سمیت دیگر پیٹرولیم مصنوعات کے قیمتوں میں اضافے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں سماجی رہنما محمود اختر نقوی کی جانب سے ملک بھر میں گیس کے بحران، پیٹرول ڈیزل اور دیگر پیٹرولیم مصنوعات کے قیمتوں میں اضافے کے خلاف درخواست دائر کی گئی ہے۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ کراچی ،لاہور اور کوئٹہ سمیت دیگر شہروں میں گیس کی بندش اور کم پریشر کی وجہ سے عوام پریشان ہیں ۔
وفاقی حکومت نے ایل پی جی ،پیٹرول ،ڈیزل اور دیگر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کرکے عوام پر مہنگائی کا بم گرایا ہے جبکہ گیس پریشر جان بوجھ کر کم کیا گیا ہے ۔
درخواست میں مزید کہا گیا کہ بڑے صنعتی شہروں میں صنعت و سی این جی اسٹیشنز کو بھی گیس کی فراہمی بند کی گئی ہے ۔
درخواست میں کہا گیا کہ سندھ کو اپنے ہی گیس کے ذخائر سے گیس نہیں دی جا رہی ۔سندھ میں گیس کے ذخائر ہونے باجود ایل این جی خریدنے پر مجبور کیا جا رہا ہے ۔
سال 2019 میں پیٹرول کی قیمتیں 6 بار بڑھائی گئیں
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ یکم جنوری کو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہونے والےاضافے کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا جائےاور گیس کی فراہمی کو فوری طور پر بہتر بنانے کی ہدایت کی جائے ۔
درخواست میں وفاقی حکومت، وزارت پٹرولیم و گیس اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
واضح رہے کہ نئے سال کے آغاز میں حکومت کی جانب سے عوام کے لئے نئے تحفوں کی مد میں کےالیکٹرک سمیت پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا تھا۔
پیٹرول کی قیمت 2 روپے 61 پیسے فی لیٹر اضافے کے اب 116 روپے 60 پیسے فی لیٹر ہوگئی ہےجبکہ ڈیزل کی قیمت 2 روپے25 پیسے فی لیٹر اضافے کے بعد 127 روپے 26 پیسے فی لیٹر ہوگئی ہے۔
اس کے علاوہ مٹی کے تیل کی قیمت 3روپے 10 پیسے اضافے کے بعد 99 روپے45 پیسےجبکہ لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت 2 روپے8 پیسے فی لیٹر اضافے سے 84 روپے 51 پیسے فی لیٹر ہوگئی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News