
ایس ای سی پی نے سٹاک مارکیٹ کے سرمایہ کاروں کو تحفظ کو یقینی بنانے کے پیش نظر، سکیورٹیز مارکیٹ بروکروز کے ( لائسنس اور آپریشن) ضوابط میں اہم ترامیم متعارف کروا دی ہیں۔
سکیورٹیز بروکروں کے ریگولیشنز ضوابط میں ترامیم شراکت داروں کے ساتھ طویل مشاورت کے نتیجے میں موصول ہونے والی تجاوز و آراء کی روشنی میں کی گئیں ہیں، نوٹیفائی کئے گئے ریگولیشنز میں بروکر انڈسٹری کے تمام جائز خدشات کا ازالہ کیا گیا ہے۔
سکیورٹیز بروکرز کے ریگولیشنز ضوابط میں ترمیم کے ذریعے سکیورٹیز بروکروں کی درجہ بندی کر دی گئی ہے، جبکہ سرمایہ کاروں کے سرمائے اور حصص کی تحویل کے رسک کو کم کرنے کے لئے اہم اقدامات کئے گئے ہیں اور بروکر انڈسٹری میں گورننس کو بہتر بنانےاور شفافیت قائم کرنے کے لئے اقدامات بھی کئے گے ہیں۔
نئے ریگولیشنز سے سکیورٹی مارکیٹ کے بروکروں کے ماضی میں بار بار دیوالیہ ہونے کے واقعات کا سد باب ممکن ہو گا اور سرمایہ کاروں کا سکویرٹیز مارکیٹ میں اعتماد بڑھے گا اور چھوٹے بروکروں پر ریگولیٹری کمپلائنس بھی کم کی گئی ہے۔
ایس ای سی پی نے عالمی معیارات کے مطابق بروکروں کے ریگولیٹ کرنے کا نیا نظام متعارف کروانے کے لئے، گزشتہ برس اپریل میں ایک ماڈل تجویز کیا تھا اور اس سلسلے میں انڈسٹری اور دیگر شراکت داروں سے مشاورت کے لئے ایک تصور جاری کیا۔
روزگار میں اضافہ سرمایہ کاروں کے باعث ممکن ہے، عمران خان
ایس ای سی پی کے جاری کردی تصور پر شراکت داروں کے ساتھ تفصیل اور طویل مشاورت کی گئی اور اس حوالے سے لاہور، کراچی اور اسلام آباد میں کئی مشاورتی اجلاس منعقد ہوئے جس میں بروکروں، سرمایہ کاروں، سینٹرل ڈیپازٹری، کلئرنگ کمپنی اور سٹاک مارکیٹ کے نمائندے شرکت کرتے رہے۔ اس مشاورت کے نتیجے میں ایس ای سی پی نے اپنے ابتدائی ماڈل میں ترامیم کر کے اس ریگولیٹری تصور کو دوباری شراکت داروں کے مشاورت کے لئے جاری کیا۔
از سر نو مشاورت کا عمل مکمل ہونے پر ایس ای سی پی نے سکیورٹیز بروکرز ریگولیشنز میں ترامیم کا مسودہ دوبارہ عوامی رائے عامہ کے حصول کے لئے جنوری کی دس تاریخ کو جاری کیا۔ اس دوران ایس ای سی پی کے کمشنر سکیورٹیز مارکیٹ اور چئیرمین ایس ای سی پی نے سٹاک مارکیٹ کے تمام شراکت داروں بشمول سکیورٹیز بروکر مشاورتی اجلاس کئے اور اس مشاورت کے نتیجے میں ان ریگولیشنز کے حتمی شکل دی گئی۔
ایس ای سی پی نے ریگولیشنز میں ترامیم کے ذریعے سکیورٹٰز بروکروں کے ان کے حجم اور گورننس کے حوالے سے تین درجوں میں تقسیم کر دیا ہے۔
پہلا درجہ میں ٹریڈنگ اینڈ کلئرنگ بروکر ہیں یونی ایسے بروکر جو کہ اپنے صارفین و سرمایہ کوروں کے حصص کا لین دین کر سکیں گے، ان کو اپنی تحویل میں رکھتے ہوئے ان کی ٹریڈنگ کی کلئرنگ بھی کر سکیں گے اورٹریڈنگ کی کلئرنگ کی سہولت دیگر چھوٹے بروکرں کو بھی فراہم کر سکی گے۔
دوسرے درجے میں ایسے بروکر ہیں جو کہ صرف اپنے صارفین کے حصص کی ٹریڈنگ اور کلئرنگ کریں گے جبکہ تیسرا درجہ ایسے بروکروں کا ہے جو کہ اپنے سرمایہ کاروں کے حصص کی ٹریڈنگ تو کر سکیں گے تاہم اور اس ٹریڈنگ کی کلئرنگ نہیں کر سکیں گے۔
صرف ٹریڈنگ کرنے والے بروکروں کے لئے ریگولیٹری شرائط بھی کم ہوں گی جبکہ ان کی کم سے کم نیٹ ورتھ کی شرط کو بھی ساڑھے تین کروڑ روپے سے کم کر کے صرف ڈیڑھ کروڑ روپے کر دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News