
پاکستان میں ایک ماہ کی مدت کے بعد پیٹرول کی درآمدات کھولنے کا باقاعدہ اعلان کردیا گیا ہے۔
جیسا کہ ہم جانتے ہیں کہ دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی کرونا وائرس کی جان لیوا وبا پھیلاؤ روکنے کی خاطر لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا گیا تھا جس کے باعث گزشتہ ایک ماہ سے کاروبار بند ہے اور ساتھ ہی ساتھ پیٹرول کی درآمدات بھی روک دی گئی تھی۔
حکام پیڑولیم ڈویژن کا کہنا تھا کہ مارکیٹنگ کمپنیز ڈیزل اور پیڑول امپورٹ کرسکتی ہیں جبکہ ریفائنریز خام تیل امپورٹ کرنے کی حق میں ہیں۔
کورونا سے اموات میں اضافہ، تعداد 269 ہوگئی
خیال رہے کہ ملک میں کرونا وائرس کے باعث پیٹرولیم مصنوعات کی فروخت میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے جبکہ گزشتہ سال مارچ کے مقابلے میں پیٹرولیم مصنوعات کی فروخت میں 55 فی صد کمی ریکارڈ کی گئی تھی۔
خیال رہے کہ مارچ کے آخری 15 روز میں پیٹرولیم مصنوعات کی فروخت میں 40 فی صد کمی واقع ہوئی، مارچ کے آخری 15 روز میں پیٹرولیم مصنوعات کی فروخت 26 ہزار ٹن یومیہ رہی تھی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت 18 سال کی کم ترین سطح پر آ گئی تھی۔
ایشیائی منڈیوں میں خام تیل کی قیمت 21 ڈالر فی بیرل ہو گئی۔ ایشیائی منڈیوں میں خام تیل کی قیمت 20 ڈالر فی بیرل تک ٹریڈ ہوتے دیکھا گیا تھا اور خام تیل کی قیمت میں معمولی اضافہ دیکھا گیا، امریکی خام تیل کی قیمت میں 4.7 فی صد اضافے کے ساتھ 21 ڈالر فی بیرل ہو گئی۔
برینٹ خام تیل کی قیمت ڈیڑھ فی صد اضافے کے ساتھ 26 ڈالر 83 سینٹ فی بیرل ہوگئی ہے۔
آئل انڈسٹری ماہرین کےمطابق کرونا وائرس کے باعث عالمی سطح پر خام تیل کی عالمی طلب میں نمایاں کمی آئی ہے۔
سعودی عرب اور روس کے درمیان جاری قیمتوں کی جنگ بھی قیمت میں کمی کا باعث بن رہی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ خام تیل کی قیمتوں میں کمی کے باعث آئل امپورٹنگ ممالک کے لیے کافی آسانی ہو جائےگی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News