
تعمیراتی شعبے کیلئے خوشخبری، وفاقی کابینہ نے کنسٹرکشن انڈسٹری کے لیے آرڈیننس کی منظوری دیدی ۔
وفاقی کابینہ کی جانب سے تعمیراتی شعبے کے لیے آرڈیننس کی منظوری دیدی گئی ہے جس کے تحت بلڈرز اور لینڈ ڈویلپرز کو خصوصی ٹیکس مراعات دی جائیں گی۔
آرڈیننس کے مطابق کنسٹرکشن انڈسٹری ڈویلپمنٹ بورڈ کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔
فاقی کابینہ نے کنسٹرکشن انڈسٹری کے لئے آرڈیننس کی منظوری دے دی ، جس کے تحت انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 میں ترامیم، بلڈرز اور ڈیولپرز کے لئے فکسڈ ٹیکس رجیم ہوگا۔
جمعہ کو جاری ہونے والے آرڈیننس کے تحت ٹیکس وصولی کیلئے 3 معیار مقرر کئے گئے ہیں جس میں بڑے درمیانے اور چھوٹے شہروں میں ٹیکسوں کی شرح مختلف ہوگی جبکہ کمرشل اور رہائشی تعمیر کرنے والے بلڈرز اور ڈویلپرز پر مختلف شرح سے ٹیکس لیا جائے گا۔
بمطابق آرڈیننس پلاٹوں اور ٹیکس کی شرح بڑے، درمیانے اور چھوٹے شہروں میں مختلف ہوگی۔
حکومت نے بڑا فیصلہ سنادیا
کمرشل بلڈرز سے کراچی لاہور اور اسلام آباد میں 250 روپے فی مربع فٹ ٹیکس لیا جائیگا جبکہ کمرشل بلڈرز پر 8 درمیانے درجے کے شہروں میں 230 روپے فی مربع فٹ کے حساب سے ٹیکس لیا جائے گار چھوٹے شہروں میں یہ ٹیکس 210 روپے فی مربع فٹ ہوگا۔
نئے تعمراتی آرڈیننس کے مطابق3 ہزار مربع فٹ سے زیادہ کی رہائشی تعمیر پر تینوں کیٹگریز کا فی مربع فٹ ٹیکس مختلف ہوگا جس میں پہلی کیٹگری کا 125 دوسری کیٹگری 110 اور تیسری کیٹگری کا 100 روپے فی مربع فٹ ہوگا اور ڈویلپرز پر یہی ٹیکس لوکیشن کیٹیگری کے حساب سے 250 روپے، 230 روپے اور 210 روپے ہوگا۔
رہائشی پلاٹوں پر کیٹگری کے حساب سے فی مربع گز ٹیکس 250 روہے، 120 روپے اور 90 روپے تک ہوگا اور 250مربع گز سے زیادہ کے پلاٹ پر لوکیشن کیٹگری کے حساب سے فی مربع گز ٹیکس 150 روپے، 120 روپے اور 100 روپے ہوگا۔
اسکیم کے مطابق کنسٹرکشن،لینڈ ڈیولپمنٹ کیلئےپلانٹ،مشینری درآمدپرانڈسٹری کےبرابرسہولتیں میسر ہیں اور جائیدادوں کی نیلامی پر ایڈوانس ٹیکس5فیصد کر دیا گیا ہے جبکہ تعمیرات کی غرض سے پلاٹ کے خریدارکیلئے سیکشن111سےاستثنیٰ بھی دیا گیا ہے اور پلاٹ کی قیمت کراسڈبینکنگ انسٹرومنٹ کے ذریعے 31دسمبر تک ادا ہونا لازم ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News