Advertisement
Advertisement
Advertisement

حکومت کاروبار میں سہولیات اور ترقی کو بڑھانا چاہتی ہے ، مشیر خزانہ

Now Reading:

حکومت کاروبار میں سہولیات اور ترقی کو بڑھانا چاہتی ہے ، مشیر خزانہ
مشیر خزانہ

مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ حکومت کاروبار میں سہولیات اور ترقی کو بڑھانا چاہتی ہے۔

تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے اپٹما اور آئی پی پیز کے وفود سے  گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت تجارت پر کورونا وائرس کے اثرات کی وجہ سے معیشت کو درپیش مشکلات سے آگاہ ہے۔

 اس موقع پر مشیر خزانہ نے اجلاس کے شرکا کو ان کے حقیقت پسندانہ مسائل کے حل کیلئے حمایت کی یقین دلایا جبکہ مشیر خزانہ نے ہدایت دی کہ ایف بی آر ٹیکس ریفنڈز کی واپسی کی ادائیگی میں تیزی لائے۔

عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ معیشت کی ترقی کیلئے 1200 ارب روپے کے پیکج کے اعلان سمیت ہر ممکن اقدامات لئے جارہے ہیں، کم ٹیکس اور ترقی کے لئے زیادہ ترغیبات کی شکل میں حکومت کی کاروباری ماحول فراہم کرے گی۔۔

مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے مزید کہا کہ دیگر امور کو حل کرنے کے لئے کاروباری تنظیموں کے ساتھ مل کر کام کرے، کاروباری ماحول میں آسانی پیدا کرنے اور کاروباری اداروں کو فعال کیا جائے گا۔

Advertisement

واضح رہے اس سے قبل وزیرِاعظم عمران خان کی زیر صدارت آئندہ مالی سال کے مجوزہ بجٹ کےحوالے سے اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا جس میں مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی رواں مالی سال کے محصولات، اخراجات  اور آئندہ بجٹ کے تخمینوں کا خاکہ پیش کیا۔

اجلاس میں مشیر خزانہ نے آئندہ مالی سال کے لئے بجٹ کی ترجیحات   پر بھی وزیرِ اعظم کو تفصیلی طور پر بریف کیا اور وزیرِ اعظم کو ایف بی آر  میں اصلاحات کے حوالے سے اب تک کی پیش رفت پر بھی بریفنگ دی گئی۔

وزیرِ اعظم نے کہا تھا کہ صنعتی عمل کا فروغ اور کاروباری برادری کو ہر ممکن آسانیاں فراہم کرنا موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

عمران خان نے یہ بھی کہا تھا کہ آئندہ بجٹ میں غیر ترقیاتی اخراجات میں کمی لانے  پر بھی خصوصی توجہ دی جائے جبکہ عوام پر پڑنے والے  غیر ضروری حکومتی اخراجات کا بوجھ کم کرنے  پر خصوصی توجہ دی جائے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
ورلڈ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ؛ معاشی شرح نمو 3.6 فیصد رہنے کا امکان
سندھ کی 33 شوگر ملز کو نوٹس جاری، یکم نومبر سے کرشنگ کا آغاز لازمی قرار
سرکاری افسران کے اثاثے ڈیکلئریشن میکنزم پر آئی ایم ایف کی تشویش
پاکستان کے آٹو سیکٹر سے بڑی خبر سامنے آ گئی
پاکستان اور روس کا تیل، گیس و معدنیات کے شعبے میں شراکت داری بڑھانے پر اتفاق
انکم ٹیکس ریٹرن کی تاریخ میں توسیع کی جائے، ایف پی سی سی آئی کا مطالبہ
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر