مشیر خزانہ کی زیر صدارت اعلیٰ سطح اجلاس ہوا ، اجلاس میں کورونا کے باعث پاکستانی معیشت کو ہونے والے نقصانات کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں پلاننگ کمیشن جانب سے بھی معاشی نقصانات کے حوالے سے رپورٹ اجلاس میں پیش کی گئی جبکہ گورنر سٹیٹ بینک اور کنٹری ڈائریکٹر اے ڈی بی نے معیشت کو ہونے والے نقصانات کا جائزہ پیش کیا۔
اس موقع پر مشیر خزانہ نے کورونا وباء کے دورانپلاننگ کمیشن، سٹیٹ بینک کو ڈویلپمنٹ شراکت داروں کے کردار کی تعریف کی اور عالمی ترقیاتی شراکت داروں اور حکومتی ایجنسیوں کو کورونا وائرس سے نقصان کا جائزہ لینے کی اپیل کردی۔
مشیر خزانہ عبدالحفیظ نے کہا کہ حکومت کی جانب 12 سو ارب روپے کا پیکیج صرف کاروبار کیلئے نہیں بلکہ نادار طبقے کیلئے بھی ہے، کورونا کی وجہ سے پاکستانی معیشت ہونے والے نقصان کو پورا کرنے کیلئے جامع پالیسی لائی جائے گی۔
اجلاس میں وزیر صنعت، مشیر تجارت اور خزانہ ڈویژن کے حکام نے شرکت کی۔
حکومت کاروبار میں سہولیات اور ترقی کو بڑھانا چاہتی ہے ، مشیر خزانہ
واضح رہے اس سے قبل وزیرِاعظم عمران خان کی زیر صدارت آئندہ مالی سال کے مجوزہ بجٹ کےحوالے سے اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا جس میں مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی رواں مالی سال کے محصولات، اخراجات اور آئندہ بجٹ کے تخمینوں کا خاکہ پیش کیا۔
اجلاس میں مشیر خزانہ نے آئندہ مالی سال کے لئے بجٹ کی ترجیحات پر بھی وزیرِ اعظم کو تفصیلی طور پر بریف کیا اور وزیرِ اعظم کو ایف بی آر میں اصلاحات کے حوالے سے اب تک کی پیش رفت پر بھی بریفنگ دی گئی۔
وزیرِ اعظم نے کہا تھا کہ صنعتی عمل کا فروغ اور کاروباری برادری کو ہر ممکن آسانیاں فراہم کرنا موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
عمران خان نے یہ بھی کہا تھا کہ آئندہ بجٹ میں غیر ترقیاتی اخراجات میں کمی لانے پر بھی خصوصی توجہ دی جائے جبکہ عوام پر پڑنے والے غیر ضروری حکومتی اخراجات کا بوجھ کم کرنے پر خصوصی توجہ دی جائے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
