
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے رواں مالی سال 2019 – 20 میں جمع کردہ ریونیو کی تفصیلات جاری کردی گئی ہیں۔
ترجمان ایف بی آر کے مطابق مالی سال 20-2019 میں ایف بی آر نے ریوینیو کی مد میں 3989 ارب اکھٹے کئے گئے ہیں جو کہ مالی سال کے نظر ثانی شدہ ہدف 3907 ارب روپے کے ہدف سے 82 ارب زیادہ ہے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ مالی سال 20-2019 میں حاصل کردہ نیٹ ریوینیو 3826 ارب رہا جبکہ پچھلے مالی سال19-2018 میں 3895 ارب گراس ریوینیو حاصل ہوا تھا اور اس سال تاریخ میں پہلی دفعہ یہ رقم چار کھرب کی حد کو عبور کر کے 4123 ارب تک پہنچ گئی ہے ۔
ترجمان نے بتایا ہے کہ کورونا وبا کے باوجود انکم ٹیکس میں شرح نمو 5 فیصد ، سیلز ٹیکس میں 9 فیصد ، ایکسائز ڈیوٹی میں 7 فیصد اور کسٹمز میں منفی 8.4 فیصد رہا ہے اور اس سال ایف بی آر نے 235 ارب روپے کے ریفنڈ بھی ادا کئے جو پچھلے سال ادا کئے جانے والے 69 ارب کے مقابلے 340 فیصد زیادہ ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کسٹمز ڈیوٹی میں کمی کی بنیادی وجہ غیر ضروری درآمدات میں کمی کی دانستہ کوشش ہے جس سے کرنٹ اکاونٹ کے خسارے پر قابو پایا گیا ہے۔
انہوں نے یہ بھی بتایا ہے کہ یہ تمام حاصل کردہ ریوینیو کے یہ ابتدائی اعداد و شمار ہیں حتمی ریوینیو کے اعداد و شمار میں بک ایڈجسٹمنٹ، فارم 32 اے، فیڈرل ٹریژری اور نیشنل بینک کی آف لائن برانچز سے وصولیوں کے بعد مزید اضافہ متوقع ہے۔
واضح رہے کہ اس سال کورونا کے باعث ایف بی آر کے تیس سے زائد افراد انتقال کر چکے ہیں جس میں گریڈ 22 کے محمد زاہد کھوکھر بھی شامل ہیں، ان تمام خطرات کے باوجود ایف بی آر کے تمام اہلکار جانفشانی اور تندہی سے اپنے فرائض انجام دیتے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News