
دو سال میں قومی خزانے پر بوجھ بڑھ گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزارت خزانہ کے مطابق گزشتہ دو سال میں قومی خزانے پر 11 پزار ارب کا اضافی بوجھ بڑھ گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ اضافی بوجھ گزشتہ 2 سال میں لئے جانے والے قرضوں کے باعث برداشت کرنا پڑرہا ہے لیکن بوجھ کو کم کرنے کیلئے آئی ایم ایف کے ساتھ نئے ذرائع تلاش کرنے کی بات چیت 2 ماہ تک مکمل کرلی جائے گی۔
وزارت خزانہ کے مطابق نئے بانڈز اور توسیعی فنڈ کی قسط کے اجراء کا فیصلہ ان مذاکرات کے نتیجے میں ہوگا لیکن پھر بھی 11 ہزار ارب روپے کا اضافی بوجھ 2020-21 میں 13 ہزار ارب روپے تک جانے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔
ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ موجودہ قرضوں پر سود کی ادائیگی کا بھی مسئلہ درپیش ہے کیونکہ بانڈز کی میچوریٹی پر ادائیگیوں کیلئے نئے بانڈز کا اجراء ہوگا تاہم بیرونی قرضوں کی ادائیگی کیلئے توسیعی فنڈ کی قسط کے علاوہ نئے ذرائع تلاش کئے جائیں گے۔
وزارت خزانہ قرضوں کو قابو میں رکھنے کے ٹاسک کو حتمی شکل 30 ستمبر تک دیدے گی اور اس ٹاسک کے تحت متوقع فنڈز کے حجم کا اندازہ لگایا جائے گا جبکہ ان فنڈز کا حجم 3 ہزار ارب روپے سے زیادہ ہوگا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News